عبد الوهاب عبد الرزاق سلطان المشهداني
الهى بخش جار الله
Department of Literature
PhD
International Islamic University
Public
Islamabad
Pakistan
1989
Completed
496ص
Arabic Literature
Arabic
Available at Dr Hamidullah Library,Islamic Research Institute, International Islamic University, Pakistan on T/654
2021-02-17 19:49:13
2023-01-06 19:20:37
1676721280469
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
PhD | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
Mphil | University of Balochistan, کوئٹہ | |||
- | The Islamia University of Bahawalpur, بہاولپور | |||
PhD | University of Karachi, کراچی | |||
MA | Minhaj University Lahore, لاہور | |||
MS | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
MS | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
MA | University of the Punjab, لاہور | |||
Mphil | Riphah International University, Faisalabad, Pakistan | |||
MS | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
Mphil | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | University of Karachi, کراچی | |||
PhD | The University of Lahore, لاہور | |||
PhD | Allama Iqbal Open University, اسلام آباد | |||
MA | Riphah International University, Faisalabad, فیصل آباد | |||
PhD | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
MA | The Islamia University of Bahawalpur, بہاولپور | |||
MA | University of the Punjab, لاہور | |||
PhD | Allama Iqbal Open University, اسلام آباد | |||
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
پروفیسر منظور حسین شورؔ
(ڈاکٹر غلام مصطفےٰ خان)
شور صاحب (اﷲ بخشے) میرے دیرینہ کرم فرما تھے۔ ان کا بچپن کا نام منظور علی تھا جیسا کہ میں نے ان کے مکان پر ایک کتاب میں لکھا ہوا دیکھا تھا۔ بعد میں ان کا نام منظور حسین ہوا۔ دوھیال ایچپور کی تھی اور ننھیال اکولہ کی تھی۔ یہ دونوں شہر برار میں ہیں، وہ امراؤتی (برار) کی شہر پناہ کے ناگپوری دروازے کے قریب ایک آبادی میں جو سادات کی تھی دسمبر ۱۹۱۰ء میں پیدا ہوئے۔ والدضامن علی صاحب جو بعد میں کراچی آکر ۱۹۶۸ء میں فوت ہوئے، تھانیدار تھے۔ بہت سیدھے سادے تھے، امراؤتی میں بارہا ان سے شرفِ ملاقات حاصل ہوا تھا، شور صاحب کی ابتدائی تعلیم امراؤتی ہی کے محمڈن اسکول میں ہوئی، اس زمانے میں میٹرک کی گیارہویں جماعت ہوا کرتی تھی، یہ اسکول جس کا نام اب تبدیل کردیا گیا ہے مال ٹیکری کے قریب ہے۔ اور اب اس ٹیکری پر شیوا جی کا مجسمہ نصب کردیا گیا ہے۔ شور صاحب نے ۱۹۲۸ء میں وہاں سے میٹرک پاس کیا۔ پھر علی گڑھ تشریف لے گئے۔ وہاں میرس ہوسٹل میں ان کا قیام تھا۔ ناگپور کے مونس حسین ان کے خاص دوست تھے، علی گڑھ کے انٹرمیڈیٹ کالج میں اس وقت نویں دسویں گیارہویں اور بارہویں جماعتیں تھیں، میرس ہوسٹل، ارون سرکل یانیوسرکل کے چار ہوسٹلوں میں سے ایک تھا۔ اس کے علاوہ منٹو سرکل میں ان طلبہ کے لیے چار ہوسٹل تھے اور وہاں دو ہوسٹلوں (اے۔بی) میں تعلیم بھی ہوا کرتی تھی۔ ڈے اسکالر اور سیمی بورڈ ان کے علاوہ تھے۔ مولانا احسن مارہروی مرحوم کی وجہ سے طلبہ میں شعر و شاعری کا ذوق زیادہ پیدا ہوگیا تھا۔ وہ طرحی مشاعرے بھی منعقد کراتے تھے اور کل ہند مشاعرے بھی انہی کے دم سے قائم ہوئے تھے۔ شور صاحب کی...