پاکستان میری جنت
جنت کے معنی باغ بھی ہیں ، بہشت کے لیے بھی جنت کا لفظ بولا جاتا ہے۔ جنت کا تصور جب ذہن کے در یچوں پر دستک دیتا ہے تو قلب و اذہان میں اس صحت افزا تخیل کے باعث نئے نئے شگوفے کھلنے شروع ہو جاتے ہیں۔ اور اس وقت جسم و جان میں پیدا ہونے والی تازگی و طراوت روح تک سرایت کر جاتی ہے۔ جس کو جس سے جتنا عشق ہوگا وہ اس کو اپنی جنت اور اپنی بہشت قرار دے گا۔ کسی کی جنت اس کا گھر ہوگا ،کسی کی جنت اس کا در ہوگا،کسی کی جنت اولا د ہو گی ،کسی کی جنت امّ اولا د ہوگی، کسی کی جنت اس کا مکان ہوگا ،کسی کی جنت اس کا سلطان ہوگا۔ سب کی جنت ان کے اپنے اپنے ذوق کے مطابق ہے لیکن میری جنت میرا پاکستان ہے کیونکہ یہ ہے تو سب جنتیں ہیں۔ اگر یہ نہیں ہے تو پھر جنت بھی جہنم کا عذاب ہے کیونکہ اسی کے دم قدم سے حقیقی جنت کی بہاریں ہیں۔
ہمت ہے تو پیدا کر فردوس بریں اپنا
مانگی ہوئی جنت سے دوزخ کا عذاب اچھا
وطن اس مقدس سرزمین کا نام ہے جس کی آغوش میں انسان جنم لیتا ہے جس کی ہوائیں اسے پروان چڑھاتی ہیں جس کی فضاؤں میں اس کی نشوونما ہوتی ہے جس کی مٹی سے اس کا خمیر اٹھتا ہے۔ اور اسی کے ذرّے ذرّے سے انسان کی عقیدت وابستہ ہوتی ہے۔ اس کی فضاؤں میں محبت کی خنکی ہوتی ہے، اس کے کھیتوں میں آنکھوں کا نور ہوتا ہے، اس کے گلستانوں میں چاہت کی چاشنی ہوتی ہے، اس کے ویرانوں میں یگانگت کی اپنائیت ہوتی ہے۔ اس کی ہر چیز جنت کا نمونہ پیش کرتی ہے۔
پاکستان کے در و دیوار...
تناولت الورقة البحثية العلاقة الإيجابية بين كل من الإفصاح المحاسبي عن المعلومات الواجب توافرها ونشرها عن المنشأة، من خلال أساليب الإفصاح التي هي الطرق التي تسهل فهم وقراءة البيانات المالية، وكل أسلوب يكمل ويفسر كل غموض وارد في القوائم المالية خاصة وأن الإفصاح ضرورة مهمة تقتضيها عملية توصيل المعلومات المناسبة وبالنوعية المطلوبة في الوقت المناسب. كما ناقش الباحثون مفهوم المحاسبة الإبداعية وممارساتها، وكيفية تسكين هذه الممارسات بين الجائزة وعدم الجائزة، حيث تطرق الباحثون إلى هذه الممارسات التي تضمنتها المعايير الدولية لإعداد التقارير المالية . IFRS
The relationship between Iran and Pakistan backs to long time ago. This relationship with the advent of Allama Mohammad Iqbal and understanding his poems and thoughts, by Iranian people, entered a new phase .Allama Mohammad Iqbal by studying and research about Iranian history, literature, philosophy and Persian Mysticism had a profound impact and expressed this impact by the language of poetry (in Farsi and Urdu). In this regard, the title of this paper has been chosen as "Study and Content- HistoricalAnalysis of the Development of Iqbal Studies in Iran". This study is using content analysis method and has been done by relying on all the library and electronic documents about Iqbal studies in Iran. The geographic limits of this study included the created works in Iran from the beginning till 2013. The purpose of this study is analyzing the historical-content development of Iqbal studies in Iran, so that the general ground of the historical development of Iqbal studies in Iran has been studied and compared and at the same time modem researches about the above mentioned topic can be analyzed and introduced. Also the effects of Allama Iqbal on different grounds such as literature, philosophy, politics and cultural issues in Iran have been studied. The results of this study indicate that Allama Ictbars ideas had a great influence and this effect, after the Islamic Revolution in Iran, besides literature has also entered the thoughts, politics and culture of the people.