Sheikh Fakhar e Alam
Zafar Iqbal
Department of Media and Communication Studies
MS
International Islamic University
Public
Islamabad
Islamabad
Pakistan
2014
Completed
49
Media and Communication Studies
English
MS 302.23 SHI
2021-02-17 19:49:13
2023-01-06 19:20:37
1676721983799
مولانا سید محمد سلیمان اشرف
چار سلیمانوں کی رباعی قاضی محمد سلیمان صاحب مصنف رحمتہ للعالمین کی وفات سے مثلث ہوگئی تھی، شاہ سلیمان صاحب پھلواروی کی رحلت سے وہ فرد بن گئی تھی، اب اخیر اپریل ۱۹۳۹ء میں مولانا سلیمان اشرف صاحب (استاذ دینیات مسلم یونیورسٹی) کی موت سے مصرع ہوکر رہ گئی، دیکھنا یہ ہے کہ یہ مصرع بھی دنیا کی زبان پر کب تک رہتاہے۔
بہت آگے گئے باقی جو ہیں تیار بیٹھے ہیں
مولانا سید محمد سلیمان اشرف صاحب مرحوم بہار کے ایک مردم خیز دیہات کے رہنے والے اور شرفائے سادات کے خاندان سے تھے، ان کے والد مرحوم حکیم عبداﷲ صاحب اور ان کے اعمامِ محترم مولانا عبدالقادر صاحب، مولوی عبدالرزاق صاحب، مولوی عبدالغنی صاحب و مولانا عبید اﷲ صاحب اہل علم و فقر تھے، مولانا مرحوم نے درس کا بڑا حصہ مولانا محمد احسن صاحب استھانوی بہاری سے حاصل کیا تھا اور کچھ دن دارالعلوم ندوہ میں بسر کئے تھے، اور آخر میں مظق و فلسفہ کی آخری کتابیں مولانا ہدایت اﷲ خان صاحب رامپوری ثم الجونپوری سے پڑھی تھیں، جو یورپ میں خیر آبادی سلسلہ کے خاتم تھے، مولانا سید سلیمان اشرف صاحب مرحوم کو حقیقت یہ ہے کہ اپنے استاد کے ساتھ عقیدت ہی نہیں، بلکہ عشق تھا، ان کے حالات وہ جب کبھی سناتے تھے، تو ان کے طرز بیان گفتار کی ہراد اسے ان کی والہانہ عقیدت تراوش کرتی تھی۔
مرحوم خوش اندام، خوش لباس، خوش طبع، نظافت پسند، سادہ مزاج اور بے تکلف تھے، ان کی سب سے بڑی خوبی ان کی خودداری اور اپنی عزت نفس کا احساس تھا، ان کی ساری عمر علی گڑھ میں گذری جہاں امراء اور ارباب جاہ کا تانتا لگا رہتا تھا، مگر انھوں نے کبھی کسی کی خوشامد نہیں کی، اور نہ ان میں سے کسی سے دب...