Aftab ahmad
Jawad Ali Shah
Department of Electronic Engineering
BS
International Islamic University
Public
Islamabad
Islamabad
Pakistan
2013
Completed
52
Electronic Engineering
English
BS 384.33 AFV
2021-02-17 19:49:13
2023-02-17 21:08:06
1676722047925
جیل سے خط
شاہی قلعہ سے جیل منتقلی کے بعد اگر کسی سیاسی قیدی کو خط لکھنے کی ضرورت پڑتی تو وہ ضرورت سپرنٹنڈنٹ جیل کے ہفتہ وار دورے کے دوران اجازت طلب کرتا ہے سپرنٹنڈنٹ صرف اپنے قریبی عزیز کو خط لکھنے کی اجازت دیتا ۔دورے کے فوراً بعد جیل کا منشی جو عموماً جیل کے پرانے قیدی ہوتے ہیں بھیجا جا تا وہ خط لکھتا ۔اس کے بعد وہ جیل کا کوئی افسر سینسر کرنے کے بعد سپرد ڈاک کر تا ہمیں خط لکھنا تو درکنار کاغذ پنسل رکھنے کی اجازت نہ تھی پھر بھی ہم بال پین کی ریفل چھپا کر رکھتے تھے اور سگریٹ کی پنیوں کو لیٹر پیڈ کے طور پر استعما ل کرتے اور جو ملاقاتی آتے چھپا کر لے جاتے 1985ء جو نیجو حکومت بننے کے بعد لکھنے پڑھنے کی مکمل آزادی مل گئی اس طرح عزیزوں دوستوں کو خط لکھنے لگے ۔پاکستان کی دوسری جیلوں میں مقید سیاسی قیدیوں سے رابطہ آسان ہو گیا ۔حتی کہ میری آسٹریا،ویا نا میں قید اپنے جیالوں یعقوب چینا اور اور مرزا اختر بیگ سے خط و کتابت ہونے لگی ۔خاص خط پھر بھی باہر کسی دوست کے پتے پر منگوائے جاتے جبکہ عام خط جیل کے پتے پر ہی منگوائے جاتے مگر جیل حکام خط کھول کر دیکھتے پھر اس پر سینسر کی مہر لگاتے اوپر خط میں وہ مبہم سی مہر نظرآ تی ۔
خطوط کا مزہ اس وقت آ یا جب پوری دنیا سے تمام سیاسی قیدیوں کو ایمنسٹی انٹر نیشنل کے ممبران کی طرف یک جہتی اور نیک خواہشات کے سینکڑوں ہزاروں کارڈز ملنے شروع ہوئے مغربی ممالک سے آئے ایمنسٹی انٹر نیشنل کے ممبران ان خطوط کا جیل حکام پر بھی بہت اثر ہوا اور بہتر سے بہتر انداز میں پیش آ...