Nadia Gulzar
Rabia Gul
Department of Sociology
MSc
International Islamic University
Public
Islamabad
Islamabad
Pakistan
2014
Completed
54
Sociology
English
MA/MSC 362.7044 NAE
2021-02-17 19:49:13
2023-01-06 19:20:37
1676722073358
فکرِ اقبال کو پروان چڑھانے اور ملتِ اسلامیہ کو بیدار کرنے کے لیے بہت سے ماہرین نے اقبال کے نظریات پر روشنی ڈالی ہے۔اپنی محنت کے بل بوتے پر اقبالیات کے موضوع پر بہت کچھ لکھا۔اس محنت کی بنا پر ایسے لوگ اقبا ل شناس کہلائے اور عوام میں پذیرائی حاصل کی۔ایسا ہی ایک نام سید مظفر حسین برنی بھی ہے۔آپ نے اقبال کے خطوط کو تاریخی ترتیب سے مرتب کیا اور عوامی حلقوں میں پذیرائی حاصل کی۔ برنی نے جس گھرانے میں آنکھ کھولی تھی اس میں خدمتِ علم وادب کی ایک طویل اور مسلسل روایت رہی ہے۔ آپ، 14۔ اگست1923ء کو بلند شہر میں پیدا ہوئے اور آپ نے 7 فروری 2014ء کو وفات پائی۔آپ کا تعلیمی سلسلہ بہت عمدہ رہا۔ آپ نے بی۔اے میں انگریزی ادب میں ٹمپیل گولڈ میڈل حاصل کیا۔پھر آپ نے انگریزی ہی میں ایم۔اے بھی کیا۔ 1947ء میں انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس”آئی اے ایس“ کے مقابلہ کے امتحان میں کامیاب ہوئے اور ریاست اڑیسہ میں تعینات ہوئے۔مختلف اعلیٰ عہدوں پر ترقی پائی۔
اہم ترین ذمہ داریوں اور مصروفیات کے باوجود آپ کے دل میں فکرِ اقبال کو پروان چڑھانے کا جذبہ کبھی ماند نہ پڑا اور آپ نے اقبال شناسی کا نیاباب رقم کیا۔ جب ہندوستان کی وزیرِ اعظم اندراگاندھی تھیں وہ کچھ ایسی خواہش رکھتی تھیں کہ شمالی ہند کے بعض صوبوں میں اردو کو سرکاری زبان بنایا جائے۔برنی نے اس ارادے کو بھانپ کر بہار کا انتخاب کیا کہ بہار سے اس تجربہ کا آغاز کیا جائے۔ لہٰذا بہار کے اس وقت کے وزیرِ اعلیٰ پنڈت جگن ناتھ مشرا نے اپنی کابینہ کی میٹنگ میں سب سے پہلے اردو کو دوسری سرکاری زبان بنانے کی تجویز رکھی جو منظور ہو گئی۔ اس لیے ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ اس کامیابی کا سہرا سید مظفر حسین برنی کے سر...