Salsabeel Fatima
Talat Ambreen
Department of Computer Science and Software Engineering
BS
International Islamic University
Public
Islamabad
Islamabad
Pakistan
2017
Completed
88
Computer Science
English
BS 005.3 SAC
2021-02-17 19:49:13
2023-02-17 21:08:06
1676722479246
علم و دانش کا شاہ کار شبلی اور اقبال دونوں کی شخصیت فکر و تخلیق کی صفت کی حامل تھی۔
دونوں کے فکر و عمل میں حیرت انگیز اشتراک نظر آتا ہے۔ فلسفۂ کلام میں دونوں اپنا ثانی نہیں رکھتے ۔ مولانا شبلی نعمانی پہلے شخص ہیں جنہوں نے سیرت نگاری کو تاریخی اور تحقیقی رنگ عطا فرمایا۔ اقبال نے بھی خطبات تشکیل جدید الٰہیات اسلامیہ میں فکر و فلسفہ کے سمندر بہائے ہیں۔ دونوں کا مقصد بیداری اور جاں فروشی کے سوا کچھ نہ تھا۔
شبلی اور اقبال کے دل ملت اسلامیہ کی بقا اور خوش حالی کے لیے تڑپتے تھے۔ اقبال کی ملی شاعری میں جو رنگ ہے وہ حالی اور شبلی کی وجہ سے ہے۔ انجمن حمایت اسلام کے جلسوں میں جہاں بہت سے لوگ شرکت کرتے تھے وہاں دیکھا جائے تو مولانا شبلی نعمانی کی شرکت بھی سامنے آتی ہے اور اقبال کے بارے میں تحقیق بتاتی ہے:
” اقبال نے پہلی مرتبہ انجمن کے اسٹیج پر 24 فروری 1900ء کے سالانہ جلسے
میں اپنی نظم ” نالہ یتیم “ پڑھی “ (1)
شبلی اور اقبال دونوں چاہتے تھے کہ مسلمانوں کو مغرب کے جادو اور دھو کے سے نجات دلائی جائے ۔ دونوں کے نزدیک ماضی کا جلال و شکوہ ہی آرزوئے حیات ہے۔ شبلی اور اقبال کی شخصیت کے بہت سے حیرت انگیز پہلو ہیں۔ دونوں انتہائی قابل تھے اور اُس وقت ان جیسی اعلیٰ و ارفع سوچ رکھنے والا کوئی بھی نہ تھا۔ دونوں کی تصانیف کے کئی عالمی زبانوں میں تراجم بھی ہو چکے ہیں۔
اقبال نے شبلی کا پہلا حوالہ اپنی تصنیف ”علم الاقتصاد" میں دیا ہے۔ ڈاکٹر جاوید اقبال لکھتے ہیں:
”مولانا شبلی نعمانی نے اس کتاب کے بعض حصوں میں زبان کے متعلق قابلِ
قدر مشورے دیے “ (2)
اقبال کے گھر کا ماحول مذہبی...