عائشه افتخار
Department of Urdu
MA
International Islamic University
Public
Islamabad
Islamabad
Pakistan
2014
Completed
97
Urdu Language & Literature
Urdu
297 ع ا ك
2021-02-17 19:49:13
2023-01-06 19:20:37
1676722544808
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
MA | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
Mphil | The University of Lahore, Lahore, Pakistan | |||
MA | Bahauddin Zakariya University, ملتان | |||
MA | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
Mphil | Minhaj University Lahore, لاہور | |||
Mphil | University of Sargodha, Sargodha, Pakistan | |||
MA | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
MA | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
MA | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
Mphil | University of Peshawar, پشاور | |||
MA | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | University of the Punjab, Lahore, Pakistan | |||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Mphil | Allama Iqbal Open University, اسلام آباد | |||
Mphil | The University of Lahore, لاہور | |||
Mphil | Abdul Wali Khan University, Mardan, Pakistan | |||
Mphil | Abdul Wali Khan University Mardan, مردان | |||
MA | University of the Punjab, Lahore, Pakistan | |||
MA | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
m.phil | University of Management and Technology, Lahore, Pakistan | |||
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
عبداللطیف تپش(۱۸۹۵ء ۔۱۹۴۳ء) لاہور میں پیدا ہوئے۔ منشی فاضل اور بی۔اے کے امتحانات پاس کرنے کے بعد کچھ عرصہ پنجاب ہائی کورٹ میں ملازمت کی۔ پھر گورنمنٹ انٹر کالج پسرور ضلع سیالکوٹ میں علومِ شرقیہ کے استاد مقرر ہوئے۔ پسرور میں ملازمت کے دوران مزید تعلیم کے لیے مطالعے کو جاری رکھا اور ایم ۔اے فارسی کا امتحان ۱عزاز کے ساتھ پاس کیا۔اس امتحان میں تپشؔ یونیورسٹی بھر میں اول رہے ۔ (۴۲۷) تپشؔ کو شعرو شاعری سے حد سے زیادہ دلچسپی تھی۔ ان کے اوقاتِ تدریس بڑے دلکشا اور معلومات افزا ہوتے۔ کالج میں بزمِ ادب کی جان ہوا کرتے تھے۔ گورنمنٹ کالج پسرور میں قیام کے دوران متعدد ادبی مجالس اور مشاعروں کا مقصد طلبا کے ذوق کی نشوونما اور فروغ زبان اُردو تھا۔ جو بدرجہ اتم ہوا اور کئی طالب علم شاعر بن گئے۔ گورنمنٹ کالج پسرور میں ۴ مارچ ۱۹۳۲ء کو ابو الاثر حفیظ جالندھری تشریف لائے تو کالج کے وائس پرنسپل پروفیسر سراج الدین آذر نے کالج سٹاف کا تعارف کراتے ہوئے عبداللطیف تپشؔ کے بارے میں کہا :
یہ شاعر ہی نہیں شاعر گر بھی ہیں۔(۴۲۸)
تپشؔ کا شعر و شاعری کا ذوق جبلی تھا۔ انھیں سر عبدالقادر (مدیر مخزن) جیسی علمی و ادبی شخصیت کی دامادی کا شرف بھی حاصل تھا۔ جس کی وجہ سے آپ کے شعری ذوق کی بہت جلد اصلاح اور ترقی ہو گئی۔ تپش ؔ نے سر عبدالقادر کی علمی صحبتوں سے بصدِ رنگ استفادہ کیا لیکن آپ کی طبیعت نظم کی طرف مائل نہ ہو سکی۔ بلکہ آپ غزل ہی کے شائق و دلدادہ رہے۔ آپ شروع میں بہت پرگو اور مشکل شاعر تھے لیکن کثرتِ مشق سخن سے ان کے کلام میں سادگی و پرکاری آگئی۔ اُن کے کلام ہندوستان کے ممتاز ادبی رسائل و جرائد میں شائع ہوا کر تاتھا۔ (۴۲۹) آپ کی شاعری میں دل کشی اور سادگی...