Sara Amjad
Anjuman Shaheen
Department of Environmental Sciences
BS
International Islamic University
Public
Islamabad
Islamabad
Pakistan
2014
Completed
iv, 43
Environmental Sciences
English
BS 628.4 SAC
2021-02-17 19:49:13
2023-01-06 19:20:37
1676722591772
جنرل محمد ضیاء الحق
اسلامی جمہوریہ پاکستان کے صدر جنرل محمد ضیاء الحق اوران کے ہمراہ کئی اعلیٰ فوجی آفیسر ۱۷/اگست کوبہاول پور کے قریب ایک فضائی حادثے کاشکار ہوکر جاں بحق ہوگئے۔ اناﷲ وانا الیہ راجعون۔
پرواز کے چند لمحے کے بعد ہی طیارہ میں زبردست دھماکہ ہوا اورمرحوم کا صدارتی طیارہ آناًفاناً ٹوٹ کربکھرگیا۔طیارہ کے تمام مسافر،امریکی سفیر مسٹر آرنلڈ رافل،پاکستان کے فوج کے سربراہ جناب جنرل محمد ضیاء،پاکستان کے دولیفٹنٹ جنرل،تین میجر جنرل،پانچ بریگیڈ،ایک کرنل،ایک اسکواڈرن سمیت ۱۳۷ افراد لقمۂ اجل بن گئے۔
حادثہ کی وجوہات کیاہیں؟اعلیٰ پیمانے پرتحقیقات جاری ہیں اوراس سلسلے میں امریکہ نے پاکستان کے ساتھ ہرممکن تعاون اور سی۔آئی۔اے کے ذریعہ تحقیقات میں مدد دینے کی پیش کش کی ہے۔
اس بھیانک حادثہ اوربین الاقوامی سازش کے جو بھی ذمہ دار ہوں حقیقت یہ ہے کہ صدر ضیاء الحق اب اس دنیا میں نہیں رہے۔
صدر ضیاء الحق مرحوم۱۲/اگست۱۹۲۳ء میں پنجاب کے مشہور شہر جالندھر میں ایک متوسط گھرانے میں پیداہوئے۔دہرہ دون کے دون اسکول میں ابتدائی تعلیم کے بعد سینٹ اسٹیفن کالج دہلی میں داخلہ لیا جہاں قبلہ جناب پروفیسر مولانا سعید احمد اکبر آبادی مرحوم سابق مدیر ’’برہان‘‘سے بھی مرحوم صدر کواستفادہ کا موقع ملا اوراس میں کوئی شک نہیں کہ جنرل ضیاء، حضرت اکبرآبادی سے تمام زندگی بے حد متاثر رہے۔۱۹۴۶ء میں دہرہ دون کی رائل ملٹری اکیڈمی سے فراغت کے بعد فوج میں شامل ہوگئے۔۱۹۷۶ء تک وہ ایک جونئیر افسر تھے جنرل ٹکاخاں کے ریٹائر ہونے کے بعد مسٹر بھٹو نے ان کوجنرل بنادیا۔۱۹۷۷ء میں جنرل ضیاء بھٹو کاتختہ الٹ کر خوداقتدار پر قابض ہوگئے۔۱۹۷۷ء میں اقتدار سنبھالنے کے بعد چیف ایڈمنسٹریٹر کی حیثیت سے کام کرتے رہے۔ستمبر۱۹۷۸ء میں مرحوم باضابطہ پاکستان کے صدربن گئے۔۱۹۸۴ء میں مرحوم نے ریفرنڈم کرایا جس کا نتیجہ ان کے حق میں نکلا، اس کے بعد انھوں نے پھر ملک کے...