جس رزق سے آتی ہو پرواز میں کوتاہی
خود داری حیات نے جُھکنے دیا نہ سر
حسرت سے اُن کا نقشِ قدم دیکھتے رہے
یہ کائنات جو رنگارنگ مظاہر فطرت سے بھری پڑی ہے ، اس میں ہمیں فلک بوس پہاڑ نظر آرہے ہیں، کہیں کشت ِزعفران بنے کھلیان و کھیت نظر آرہے ہیں، کہیں پیچ و بل کھاتی ہوئی ندیاں اور نہریں نظر آرہی ہیں۔ پہاڑوں سے میٹھے اور ٹھنڈے چشمے نکل کر اس کے حسن کو دوبالا کر رہے ہیں ہر ذی روح کے لیے اس کا رزق مقرر ہے جو اس نے متعین مدت تک حاصل کرنا ہے اور پھر داعی اجل کو لبیک کہہ کر اپنی جان جانِ آفریں کے سپرد کرنی ہے۔ مقررہ کردہ رزق جس کا تعین اس خالق حقیقی کی طرف سے کر دیا گیا ہے اور جس کا ذمہ اس رازقِ کائنات نے لے رکھا ہے وہ تو ہر صورت میں ملنا ہے۔ ’’زمین پر کوئی شے ایسی نہیں ہے جس کے رزق کا ذمہ اللہ تعالیٰ نے خودنہ لے رکھا ہو‘‘ (القرآن)
فضاؤں میں محو پرواز طائرِ خوش الحان بھی اپنارزق حاصل کر رہا ہے ،منبر رسول صلی اللہ علیہ و آلہٖ وسلمپر بیٹھ کر واعظ شیریں بیان بھی اپنارزق حاصل کر رہا ہے، ظلمات ِشب میں سیاہ پتھر پر رینگنے والے کیڑے مکوڑے بھی اپنارزق حاصل کرتے ہیں، آفتاب کی کرنوں سے خائف چمگادڑ بھی اپنے پیٹ کی آگ بجھا کر سوتی ہے۔ شاہین پرواز کی بلندیوں پراپنا رزق حاصل کرتا ہے اور گدھ مردار کے پاس بیٹھ کر اپنارزق حاصل کرتا ہے، کسان ہل چلا کر، پانی لگا کر اور رات سانپ کے سروں کو مسل کر اپنا رزق حاصل کرتا ہے اور راہزن لوٹ مار اور غارتگری سے اپنا رزق حاصل کرتا ہے، قاضی کرسی منصب پر بیٹھ کر اپنا رزق حاصل کرتا ہے...
لقد استقصى النحاة العلة في كلام العرب مستنبطين ذلك من كلام العرب وأقيستهم، ومن بين النحويين ابن بابشاذ الذي تناول العلة في كتابه (شرح المقدمة المحسبة)،إذ ميز البحثُ اسلوب ابن بابشاذ التعليمي بتضمين فصول الكتاب بالعلة على مختلف أقسام الكلام كالأسماء و الأفعال والحروف، والذي اقتصر هنا على فصل الاسم وبيان علله المتنوعة كعلة التثنية والعوض والمعادلة وآمن اللبس، وعلة النظير، والخفة، والثقل، والاحتراز، ونظير تعليله في المقدمة رفع المثنى بالألف رفعاً دون الواو وذلك؛ للفصل بين التثنية والجمع، فأصبحت العلة لديه علة (فرق)، وهذا ما يسري على أنواع الأسماء وأنواع العلل. واستُنبطت العلة وفق المنهج الوصفي التحليلي، والذي تمَّ عبرهُ تمييز العلل وبيان فائدتها النحوية، وللراغب في تسليط الضوء على بقية فصول مقدمة المحسبة سيظفر على دراسة هادفة وجادة بين دفتي المقدمة لابن بابشاذ.
The present study was carried out to investigate the levels of stress, anxiety, and depression among the police officers of the North West Frontier Province of Pakistan and to further differentiate these levels on the basis of the prominently perceived psychosocial factors i.e. sex, marital status, length of service, official ranks, location of the duty stations, and nature of the duty stations. The inquiry included 315 police officers from different districts of the understudied province. Depression Anxiety and Stress Scale (Lovibond & Lovibond, 1995) was administered accompanied by Social Readjustment Rating Scale (Holmes & Rahe 1967). It was hypothesized that the police officers would project severe levels of depression, anxiety, and stress. Female officers, married officers, officers with more years of service, officers with low official ranks, officers working in urban areas, and officers working in sensitive police stations were predicted to have higher levels of depression, anxiety and stress as compared to male officers, unmarried officers, officers with less years of service, officers with high official ranks, officers working in rural areas, and officers working in neutral police stations respectively. The results supported the hypotheses on highly significant differences.