امین الدین شجاع الدین
خبر آئی کہ مولانا امین الدین شجاع الدین بھی اپنے خالق و مالک حقیقی سے جاملے، یقین نہ آنے کے چند لمحوں کے بعد پھر اسی یقین کا اقرار کرنا پڑا کہ ہم سب اﷲ ہی کے ہیں تو واپس اسی کے جوار رحمت میں جانا ہی ہے۔
وہ ابھی ایسے نہ تھے کہ نام کے ساتھ مرحوم لکھا جائے، خدا جانے کتنی صلاحیتیں تھیں جو اب بھی ظہور کی منتظر تھیں، ان کا نام اچانک تعمیر حیات اور بانگ حرا کے صفحات پر دلکش، پر اثر اور البیلی تحریروں کے ساتھ سامنے آیا، ان کے اداریے نظر شوق کو متوجہ کرتے ، مقبولیت تھی کہ ان کے اداریوں کا ایک مجموعہ نقوش فکرو عمل کے نام سے مرتب ہوا، بھیونڈی کی زمین سے ندوہ کے آسمان تک کا سفر، تیز رفتار بھی رہا اور روشن بھی، کیا خبر تھی کہ یہ خوش درخشیدگی، شعلہ مستعجل کی مبتدا تھی، آخری ملاقات کب ہوئی یاد نہیں، لیکن ان کا تبسم اور محبت کی آنچ سے گداز ہاتھوں کا گرم جوش مصافحہ ضرور یاد ہے، وفیاتی مضامین کا مجموعہ’’ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہمــ‘‘ عنایت کیا، ابھی معارف میں اس کے ذکر کی فرصت بھی نہیں ملی کہ وہ خود اس کتاب کا عنوان بن گئے، حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندویؒ سے سالک رام تک خدا جانے دل کی دنیا میں آ باد کیسے کیسے مکینوں کا نوحہ کہنے والے نگری نگری پھیرا لگاکر وہ اپنے سفر کی منزل پہنچ گئے، پس کارواں سخنوری کے ایسے نقوش قائم کرتے ہوئے جن کی چمک میں خون جگر کی آفرینش ہے، یہ نقوش تابند ہ رہیں گے اور کبھی کبھی دبے الفاظ میں یہ بھی کہہ جائیں گے کہ
کیا تیرا بگڑتا جو نہ مرتا کوئی دن اور
ندوہ کے ساتھ دارالمصنفین کے...
The conquest of Makkah is an extraordinary and unprecedented event of the Muslim history in which the Holy Prophet (PBUH) demonstrated his political discernment and strategy that Islam is an unassailable entity that can never be eradicated. Your democratic engagement in the conquest of Makkah facilitated the establishment of a government of peace and reconciliation in Arabia, which led the Arabs to grow submissive to the Sharia. They all became Muslims as a consequence of your political participation; hence, Makkah's government was then altered and structured accordingly with Islamic principles. The political role of the Holy Prophet (PBUH) in the conquest of Makkah has been addressed in this article. The methodology chosen to go ahead with this piece was astounding. However, the challenge faced during the research was: Muslims in the modern age encounter a slew of political issues. And as a result, Politicians, if they try, can overcome their challenges by remembering the Holy Prophet's (PBUH) political involvement in the Conquest of Makkah. Keywords: The Holy Prophet (PBUH), political problems, The Conquest of Makkah, Modern era.
امہات المومنینؓ کی اتِ ِ ت طیبات سےامت کی خواتین کو ہمہ پہلو راہنمائی ملتی ہے۔ان کی زندگی کی معاشیاور معاشرتی سرگرمیاں خواتین کی زندگی میں پیش آنے والے تمام مسائل کے لئے راہنمائی مہیا کرتی ہیں۔یہ سرگرمیاں نظا ِ ماتِتمیںایتیتاہمیتکیحاملہیں۔چنانچہ اس ضمن میں رسول اللہصلى الله عليه وسلم نے ازوا ِ جمطہرا ؓ تکیجسنہجپر تربیت فرمائی وہ ماررے سامنے ہے اور رہتی دنیا تک خواتین کے لیےایک نمونہ ہے۔امتِ محمدیہ کی خواتین کو اگرچہ معاشی اور معاشرتی معاملات میں مردوں کے برابر حصہ لینے کی اجازت نہیں ہے لیکن بأمرِ مجبوری ایک حد کے اندر رہتے ہوئے ان سرگرمیوں میں حصہ لینے کی اجازت دی گئی ہے اور راہنمائی کے لیے امہات المؤمنین کی سرگرمیوں کوبنیادبنایاگیاہےتاکہدورِحاضرمیںاگراسشعبہمیںراہنمائیکیضرورتپیشآئےتوکوئیدقتنہ ہو۔ مقالہ ٰ ہذاکےموضوعکاانتخابدرج ذیل مقاصدکی بنا پر کیا گیا ہے: ۰۔تاکہامہاتالمؤمنینؓکیمعاشیاورمعاشرتیسرگرمیوںکاتاریخی و تجزیاتی مطالعہ پیش کیا جائے۔ ۳۔تاکہخواتینکیمعاشیاورمعاشرتیسرگرمیوںکےلیےحدودوقیودکیوضاحتکیجائے۔ ۲۔تاکہعصرِحاضرکیخواتینکےلیےامہاتالمؤمنینؓ کی زندگی سے راہنمائیفرامکی جائے۔ چنانچہ ان مقاصد کے پیش نظر قرآن کریم، احادیث مبارکہ ، سیرت ِ طیبہ اور تاریخ کے تمام دستیاب شواہد کو سامنے رکھتےہوئےانمقاصدکےحصولکیحتیالوسعکوششکیگئیہے۔مقالہ ٰ ہذاکوپانچابوابمیںتقسیم کرتے ہوئے ان کے تحت ہر ممکنہ پہلو پر سیر حاصل بحث کی گئی ہے تا کہ زیر بحث عنوان کا تصور مکمل طور پر واضح ہو سکے۔ چونکہ ماررا موضو ِ عتحقیقامہاتالمؤمنینؓکےبارےمیںہےلہٰذاباباولکودوفصولمیںتقسیمکرتےہوئےامہاتالمؤمنینؓ کےحالا ِ تزندگیکوختصراابیانکیا گیا ہے۔ فصل اول میں گیارہ امہات المؤمنینؓ کے احوال بیان کیے گئے ہیں اور فصل دوم ان خواتین کے بارے میں ہے جو امہات المؤمنین کے علاوہ آپصلى الله عليه وسلم کی زندگی میں آیں۔ اس فصل کو تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے ۔