Khan, Sajjad Ahmad
Syed Salman Hussain
Department of Physics
MS
International Islamic University
Public
Islamabad
Islamabad
Pakistan
2017
Completed
xiii, 80
Physics
English
MS 620.5 KHE
2021-02-17 19:49:13
2023-01-06 19:20:37
1676724106312
اردو کے اہم مدونین (ڈاکٹرجمیل جالبی)
ڈاکٹرجمیل جالبی کثیرالجہات ادبی شخصیت کے مالک ہیں، ان کی خدادادصلاحیتوںکاحلقہ ادب معترف ہے۔ کوئی انھیںماہردکنیات کہتاہے توکوئی نابغہ روزگارادیب، صاحب اسلوب نقدنگار،کوئی تاریخ سازتوکوئی نئی جہات تنقیدکاحامل قراردیتاہے۔
پیدائش وخاندانی پس منظر:
ڈاکٹرجمیل جالبی یکم جولائی، 1929ء کوعلی گڑھ، برطانوی ہندوستان میںایک تعلیم یافتہ گھرانے میںپیداہوئے۔ ان کااصل نام محمدجمیل خان ہے۔ ان کے آبائواجداد یوسفزئی پٹھان ہیں۔ اٹھارویںصدی میںسوات سے ہجرت کرکے ہندوستان میںآبادہوئے۔ ڈاکٹرجمیل جالبی کے والدکانام محمدابراہیم خاںہے۔ ڈاکٹرجمیل جالبی نے جس ماحول میںآنکھ کھولی وہ خالص ادبی تھا۔ لہٰذابچپن ہی سے ان میںادبی ذوق پیداہوااوران کی تخلیقی سرگرمیاںشروع ہوگئیں۔ابتدامیںانگریزی اوراردوزبان میںشاعری کی مگرجلدہی یہ شوق معدوم ہو گیاپھرآپ نے کہانیاںلکھناشروع کیں۔ آپ کی سب سے پہلی تخلیق ’’سکندراورڈاکو’’ تھی جوانھوںنے گیارہ سال کی عمرمیںلکھی۔ڈاکٹر جمیل جالبی نے 89 سال 10 ماہ 6 دن کی عمر میں 18 اپریل 2019ء کو کراچی میں وفات پائی۔
خراج تحسین:
پروفیسرڈاکٹرغلام مصطفی خان کے مطابق :
"ڈاکٹرجمیل جالبی نے اسقدراچھاعلمی کام کیاکہ بڑے بڑے پختہ کارادیبوںاورمحققوںکوان پررشک آتاہے۔"
مایہ نازنقادڈاکٹرعباد ت بریلوی ڈاکٹرجمیل جالبی کے فن پراسطر ح روشنی ڈالتے ہیں:
"جالبی صاحب کی تحقیق میںبھی ایک تخلیقی رنگ وآہنگ پایاجاتاہے۔یہ اندازاردوکے بہت کم محققوںکونصیب ہواہے۔"
تعلیم:
ڈاکٹرجمیل جالبی نے ہندوستان،پاکستان کے مختلف شہروںمیںتعلیم حاصل کی۔ ابتدائی تعلیم علیگڑھ میںہوئی۔ 1943ء میںگورنمنٹ ہائی اسکول سہارنپورسے میٹرک کیا۔میرٹھ کالج سے 1945ء میںانٹراور1947میں میںبی ۔اے کی ڈگری حاصل کی۔ کالج کی تعلیم کے دوران جالبی صاحب کوڈاکٹرشوکت سبزواری، پروفیسرغیوراحمد رزمی اورپروفیسرکرارحسین ایسے استادملے جنہوںنے انکی ادبی صلاحیتوںکواجاگرکیا۔
پاکستان میں منتقلی:
تقسیم ہندکے بعد 1947ء میں ڈاکٹر جمیل جالبی اورانکے بھائی عقیل پاکستان آگئے اورکراچی میںمستقل سکونت اختیارکرلی۔ یہاں انکے والدصاحب ہندوستان سے ان دونوںبھائیوںکے تعلیمی اخراجات کے لیے رقم بھیجتے رہے۔
ملازمت:
بعدازاںجمیل جالبی کوبہادریارجنگ ہائی اسکول میںہیڈماسٹرکی پیشکش ہوئی جسے انہوںنے قبول کرلیا۔ جمیل صاحب نے ملازمت کے دوران ہی...