Muhammad Abdullah
PhD
National University of Modern Languages
Islamabad
Islamabad
Pakistan
2019
Completed
English Language & Literature
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10816/1/Muhammad%20Abdullah_Eng_2019_NUML_PRR.pdf
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676724399660
اعتبار‘‘ میں عصری شعور اور اٹل سچائیاں
اس کائنات میں اللہ تعالیٰ کی تخلیق کردہ اشرف المخلوقات حضرت انسان روز ازل ہی سے کچھ ایسا کرنے کی دْھن میں مصروف عمل ہے کہ وہ لازوال اور غیر فانی بن جائے کہیں یہ خیرو شر کی قوتوں سے نبرد آزما ہے تو کہیں حق کی فتح و نصرت کیلئے کوشاں ہیں۔کہیں یہ ستاروں پر کمندیں ڈال رہا ہے تو کہیں نئے نئے سیاروں کی دریافت میں مگن ہے۔کہیں یہ اپنی نت نئی تخلیقی صلاحیتوں کے بل بوتے پر حیران کن جہتوں کو متعارف کروا کر اپنا لوہا منوا رہا ہے۔انہیں جہتوں میں جذبات و احساسات کے اظہار کو خوبصورت ذریعہ الفاظ میں کرنے کو شاعری کہا جاتا ہے۔شاعر اپنے روز مرہ کے مشاہدات کو اشعار کا جامہ پہنچاتا ہے وہ اپنے خیالات کی پختگی اور جذبوں کی روانی کو صفہا قرطاس پر بکھیرنے کی کوشش کرتا ہے۔جیسے ناہید فراموش صاحبہ اپنے مجموعہ کلام ’’اعتبار‘‘ میں کیا ہے۔
’’اعتبار‘‘ ناہید فراموش صاحبہ غزلیات اور نظموں کا پہلا مجموعہ کلام ہے۔اس مضمون میں شاعرہ کی غزلیات میں عصری شعور اور اٹل سچائیوں پر بحث کی جائیگی۔شاعر سماج کا سب سے حساس ترین فرد ہوتا ہے۔معاشرے میں ہونے والے واقعات کا براہ راست سب سے زیادہ اثر اس کی سوچ پر پڑتا ہے۔یہ اثرات اچھے ہیں یا برے ان الفاظ کی مالا میں پرو کر دوسرے افراد کو بتانے کی کوشش کرتا ہے۔دراصل شاعر اپنے اشعار کے ذریعے معاشرے میں بیداری پیدا کرنے کی کوشش کرتا ہے۔لوگوں کی سوچ تبدیل کرنے کی کوشش ہے۔ناہید صاحبہ نے بھی موجودہ دور کی سماجی، مذہبی،معاشی اور سیاسی صورت حال پر بہت بے باک طریقے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔
موجودہ دور کو نفسا نفسی کا دور کہا جاتا ہے۔ہر طرف خلوص میں...