Shah, Muhammad Shahab-Ud-Din
PhD
University of Sindh
Jamshoro
Sindh
Pakistan
2004
Completed
English Language & Literature
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/3222/1/4257H.pdf
2021-02-17 19:49:13
2023-01-06 19:20:37
1676724416225
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
PhD | University of Sindh, Jamshoro, Pakistan | |||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
PhD | University of the Punjab, Lahore, Pakistan | |||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
PhD | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Riphah International University, Faisalabad, Pakistan | ||||
PhD | University of Sindh, Hyderabad, Pakistan | |||
Riphah International University, Faisalabad, Pakistan | ||||
MA | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | University of Sindh, Hyderabad, Pakistan | |||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Mphil | National University of Modern Languages, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
MS | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
MS | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
اصغر سودائی
اصغر سودائی(۱۹۲۶ئ۔۲۰۰۷ئ) سیالکوٹ کے متوسط گھرانے میں پیدا ہوئے۔آپ نے مرے کالج سیالکوٹ سے بی ۔اے کیا ۔طالب علمی کے دوران آپ’’ مرے کالج میگزین‘‘ کے نائب مدیر تھے۔ ۱۹۵۲ء میں جناح اسلامیہ کالج سیالکوٹ میں بطور لیکچرار تعینات ہوئے ۔۱۹۸۴ء میں انھیں ان کی تعلیمی خدمات کے پیشِ نظر ڈائریکٹر آف ایجوکیشن کے عہدے پر ترقی دی گئی۔ آپ کی شہرت اس لحاظ سے بھی ہے کہ آپ تحریک پاکستان کی اساس بننے والے نعرہ پاکستان ،’’پاکستان کا مطلب کیا لاالہ الا اللہ ‘‘ کے خالق بھی ہیں۔ (۷۱۴)اصغر سودائی کا پہلا شعری مجموعہ ’’شہ دوسرا‘‘ بزم رومی و اقبال سیالکوٹ نے ۱۹۸۹ء میں طبع کیا۔ دوسرا مجموعہ کلام ’’چلن صبا کی طرح‘‘ صدیقی پبلی کیشنز لاہور نے ۱۹۹۹ء میں شائع کیا۔ آپؐ کا تیسرا شعری مجموعہ’’ کرن صدا کی طر ح ‘‘کے نام سے شائع ہو چکا ہے۔ اصغر سودائی کے نظریات ا ن کی اکہتر سالہ زندگی کا نچوڑ ہیں۔ انھوں نے مختلف تحاریک کازمانہ دیکھا اصغر نے تحریکِ پاکستان کی پرزور جدوجہد کو پروان چڑھتے اور پاکستان کو وجود میں آتے دیکھا۔ ادبی تحاریک میں انھوں نے رومانی اور ترقی پسند تحریک کا زمانہ دیکھا۔
ان کے نظریات میں اقبال کے افکار کی جھلک بھی دکھائی دیتی ہے۔ وہ بھی مغرب کی غلامی کو ملتِ اسلامیہ کے لیے باعث ِہلاکت و تباہی قرا ر دیتے ہیں۔ اصغر کے خیال میں اسلام دین فطرت ہے اور اس میں تمام مروجہ علوم کا نچوڑ موجود ہے۔ وہ اسلا م ہی کو انسانی زندگی کی بنیاد سمجھتے ہیں اور اسلام کی صداقتوں او ربین الاقوامیت کے قائل ہیں۔
اصغر سودائی بنیادی طور پر غزل گو شاعر ہیں۔قیام پاکستان کے بعد جن شعرانے میر کے رنگ سخن کی پیروی کی ان میںناصر کاظمی ،خلیل الرحمان اعظمی اور شہرت بخاری شامل ہیں۔ان شعر امیں اصغر سودائی...