Iftikhar Ahmad Rabbani
PhD
University of Management and Technology
Lahore
Punjab
Pakistan
2015
Completed
Education
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/13531/1/Iftikhar_Ahmad-Rabbani_Education_soft_copy_for_upl.pdf
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676724451201
یوسف نیر(۱۹۴۷ء ۔۲۰۱۷) کا اصل نا م یوسف رحمت ہے اور نیر تخلص ہے ۔ آپ محلہ اٹاری گیٹ سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔(۱۰۹۰) آپ نے ایم ۔اے اردو پنجاب یونیورسٹی اور ایم۔فل اردو علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی سے کیا۔ ۱۹۷۹ء میں آپ کی تعیناتی بطور لیکچرار گورنمنٹ کالج رحیم یار خان میں ہوئی۔ گورنمنٹ کالج سیالکوٹ سے ایسوسی ایٹ پروفیسر کے عہدے پر آپ ریٹائر ہوئے ۔(۱۰۹۱) آپ کالج میگزین lکے مدیر رہے اور ان کی ادبی تخلیقات اس میں شائع ہوتی تھیں۔ آپ کا شعری کلام ’’کاتھولک‘‘،’’نقیب‘‘ ،لاہور ،’’شاداب ‘‘ لاہور ، ’’شعاعِ نور‘‘ ،لاہور ،’’بیسویں صدی‘‘ ،لاہور اور ’’فنون ‘‘ لاہور میں شائع ہوتا رہا۔
آپ مرے کالج کی مجلسِ سخن اور مجلسِ اقبال کے انچارج رہے۔ نیرمرے کالج کے علمی و ادبی مجلہ ’’الفیض ‘‘ کے نگران رہے اور مرے کالج سے اقبال نمبر اور غالب نمبر شائع کیے۔۱۹۸۸ء میں آپ پاکستان رائٹرز گلڈ کے مرکزی صدر منتخب ہوئے۔ پنجابی ادب سنگت لندن نے انھیں ۲۰۰۰ء کاادبی ایوارڈ لندن میں ایک مشاعر ے میں پیش کیا۔ (۱۰۹۲)’’روشنی کا پہلا دن‘‘ یوسف نیر کا شعری مجموعہ الحمد پبلی کیشنز نے ۱۹۹۲ء کو شائع کیا۔
یوسف نیر ادب میں ادب برائے زندگی نظریے کے قائل ہیں۔ انھوں نے اپنی شاعری میں ہمیشہ غریب ،مظلوم اور پسماندہ معاشرے کے پسے ہوئے انسانوں کے دکھ اور محرومی کی بات کی ہے۔ وہ ظالم ،جابر اور استحصالی نظام اور افراد کی مـذمت کرتے ہیں۔ نیر گہرا سماجی شعور رکھتے ہیں وہ سماجی اور معاشرتی ظلم و ستم کو نظر انداز نہیں کرتے بلکہ اسے محسوس کرتے ہیں اور اپنی شاعری میں جا بجا بیان کرتے نظر آتے ہیں:
راہ کوئی نہیں ہے بچنے کی……
1ہر طرف شیش ناگ بیٹھے ہیں