Habibullah U. Abbasi
PhD
University of Sindh
Hyderabad
Sindh
Pakistan
2010
Completed
Public Adminisration
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/handle/123456789/1178
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676724498968
اظہارِ تشکر
اقرار مصطفیٰ
اللہ تبارک و تعالیٰ کے نہایت فضل و کرم اور نبیِ مکرمﷺ کے وسیلہ ٔ جمیلہ کے سبب نعتیہ مجموعہ’’ حسنِ کُن‘‘(مسدسِ مصطفیٰؐ)مسدس کی صورت میںمکمل ہوا۔ عہدِ رواں انتشار و خلفشار اور طرح طرح کے زوالی فتنوں کا عہد ہے۔ مسائل کی فراوانی اور وسائل کی کم یابی کے باعث ضروریات ِ حیات کو پورا کرنا وبالِ جان بن چکا ہے۔ ایسے میں خواہشات کی تکمیل کے لیے پر تولنا ، کم فہمی اور دیوانے کے خواب کے مترادف ہے۔مگر کچھ خواہشات ،ضروریات ِ حیات سے بھی بڑھ کے ہوتی ہیں کیوں کہ ان کا تعلق ایمان ومحبت سے جڑا ہوتا ہے اور اہلِ ایمان و محبت کا اعتقاد و یقین سے بھرپور او رمسلم نظریہ یہ ہے کہ تعلقِ خاطر خالصتاً نبی ِ آخرالزماں ﷺ سے ہو تو خواہشوں کی تکمیل کے خواب کو تعبیر میں ڈھلنے کے اسباب خود بہ خود پیدا ہوجاتے ہیں یا اسباب پیدا کر دیے جاتے ہیں۔ موجودہ نامساعد حالات کے پیشِ نظر ، مجھ ایسے کم مایا کا مجموعہ منصہ شہود پر آنا درحقیقت احمد رضاؒ خاں بریلوی کے اس شعر کے مصداق ہے:
کون دیتا ہے دینے کو منہ چاہیے
دینے والا ہے سچا ہمارا نبیؐ
عزیزانِ من! حُسنِ کُن‘‘مسدس کی ہئیت میں لکھا گیا ہے۔ اسمِ محمدﷺ اور اسمِ احمدﷺ کے اعداد کا مجموعہ 145بنتا ہے، اسی نسبت سے مسدس کے بندوں کی تعداد 145رکھی گئی ہے اور اسی وجہ کے پیشِ نظر اس میں خصوصی طور پہ یہ التزام ملحوظ رکھا گیا ہے کہ یہ موضوع ، موضوعِ نعت ہے اور یہ سراپا نعت ہی رہے۔
الحمد للہ!’’ حُسنِ کُن‘‘ (مسدسِ مصطفیٰؐ) حسنِ نعت سے مزین ہے۔ پھر بھی یہ بات اپنی جگہ صد فی صد درست ہے کہ:
حق تو یہ ہے کہ حق ادا نہ ہوا
خواہش اور دعا...