Zaman, Monica Qamar
PhD
University of Peshawar
Peshawar
KPK
Pakistan
2002
Completed
Social sciences
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/5954/1/3515H.pdf
2021-02-17 19:49:13
2023-01-06 19:20:37
1676724540879
موضوع1:لسانیات کے معنی ،مفہوم اور ماہیت
لسانیات دو الفاظ کا مرکب ہے:لسان اور یات۔ لسان عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ہیں زبان اور یات کے معنی علم کے ہیں یعنی زبان کے علم کو لسانیات کہتے ہیں۔بہت سے ماہرین زبان کے علم کو زبان کا سائنسی مطالعہ بھی کہتے ہیں کیونکہ جس طرح سائنسی علوم کے لیے تجربات، مشاہدات اور تجزیات کے بعد کسی نتیجے پر پہنچا جاتا ہے اس طرح لسانیات بھی ایک سائنسی مطالعہ ہے۔محی الدین قادری زور کے مطابق:
"لسانیات اس علم کو کہتے ہیں جس میں زبان کی ماہیت، تشکیل، ارتقا، زندگی اور موت سے متعلق آگاہی ہوتی ہے"
الفاظ کا وجود کیسے آتا ہے، زبان کا آغاز کیسے ہوا ؟ اردو میں ماہر لسانیات نسبتا کم ہیں۔ اس حوالے سے مغربی ماہرین کو الفاظ کے ماخذ تک زیادہ رسائی حاصل ہے۔ اگرچہ گلکرائسٹ نے سیاسی مقاصد کے لیے تراجم کروائے لیکن اس کا اردو ادب کو بہت زیادہ فائدہ پہنچا۔
لسانیات از مغربی مفکرین:
ایف سی باکٹ کے مطابق:
" زبان کے بارے میں منظم علوم کو لسانیات کہا جاتا ہے"
منظم علوم میں ساخت، بناوٹ ا،اجزائ،سمجھنا سمجھانا شامل ہیں۔ہر لفظ کو لسانیات میں شامل نہیں کیا جا سکتا جب تک اس پر مشاہدہ اور تحقیق نا کی جائے یا عملی طور پر اس کا تجزیہ نا کیا جائے۔لسانیات چونکہ سائنسی علم ہے لہذا بغیر تصدیق اورجانچ پرکھ کے کسی بات کو نہیں مانتی۔ایسا صرف تحقیقات کرکیممکن ہے۔ اسی طرح ہم زبان میں بھی ہر لفظ کو شامل نہیں کیا جا سکتا ہے۔
ہوکٹ Hocketکے مطابق:
" لسانیات سے مراد معلومات کا وہ ذخیرہ ہے جوکہ ماہر لسانیات کی تحقیقات کے نتیجے میں حاصل ہوتا ہے"۔
روٹیس کیمطابق:
"انسانی زندگی میں زبان کو جو مقام حاصل ہے اور زندگی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے...