Nasir, Muhammad
PhD
Northern University
Nowshera
KPK
Pakistan
2012
Completed
Education
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/2239/1/2406S.pdf
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676724664976
نواب سر مزمل اﷲ خاں بہادر
حاتم یو پی کی وفات
ہمارے صوبہ کے حاتم نواب سر مزمل اﷲ خاں بہادر نے ستمبر کی آخری تاریکوں میں اپنے وطن بھیکم پور ضلع علی گڑھ میں وفات پائی، مرحوم کئی سال سے لگاتار بیمار تھے، بخار اور کھانسی کی تکلیف تھی، ضعف کبھی بڑھ جاتا کبھی گھٹ جاتا، اور آخر اتنا بڑھا کہ پھر نہ گھٹا، چوہتر (۷۴) برس کی عمر میں دنیا کے ہر اُتار چڑھاؤ کو دیکھ کر اور ہر سرد و گرم کو آزما کر دین و دنیا دونوں کی نعمتوں سے بہرہ اندوز ہو کر ۲۸؍ ستمبر ۱۹۳۸ء کو اس ہری بھری دنیا کو الوداع کہا۔
مرحوم شروانی خاندان کے چشم و چراغ تھے، اور جیسا کہ وہ فرمایا کرتے تھے، سرسیدؔ کی گودوں میں کھیل کر جوان ہوئے تھے، عربی و فارسی کی تعلیم پائی تھی، اور انگریزی اتنی جانتے تھے کہ اخبار پڑھ اور گفتگو سمجھ لیتے تھے، فارسی کے شاعر تھے، مرزا سنجر طہرانی سے اصلاحیں لی تھیں، فارسی کا پورا دیوان مرتب تھا، ان کی غزلیں اور نظمیں کئی دفعہ ان کی زبان سے سنیں اور شاید ایک دو دفعہ معارف میں بھی چھپیں، تقریر شگفتہ اور پر مذاق کرتے تھے۔
مولانا شبلی مرحوم کے دوستوں میں تھے، اسی کا اثر یہ تھا کہ وہ مولانا کے کاموں اور تحریکوں سے دلچسپی رکھتے تھے، ندوہ کی طرف ان کا التفات مولانا ہی کے دم قدم اور قلم کے اشاروں سے ہوا، اور دارلمصنفین کی طرف ان کی چشم کرم بھی اسی نسبت کی مرہون ہے، دارالمصنفین اپنی چوبیس برس کی عمر میں حیدرآباد و بھوپال کی سرکاروں کے علاوہ اگر کسی محسن کے فیض سے مستفید ہوا ہے تو وہ بھیکم پور کے رئیس کی ذات تھی، مرحوم نے دارالمصنفین کی مسجد پانچ ہزار کے خرچ سے بنوائی، اور اس...