Khan, Muhammad Tahir
PhD
University of Education
Lahore
Punjab
Pakistan
2017
Completed
Education
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/13122/1/Muhammad_Tahir_Khan_Education_HSR_2017_UoE_Lahore_18.07.2018.pdf
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676724669610
موضوع2:تدوین کی اہمیت
تدوین کی اہمیت:
ماضی کے افکار وخیالات سے آگاہی کا اہم ترین ذریعہ اسلاف کی تحریریں ہیں۔جس طرح ان کے نظریات سے آگاہی ہمیں ماضی، حال اور مستقبل کے رشتوں سے جوڑتی ہے۔اسی طرح ان کے نظریات سے درست آگاہی بھی ہمارے فکری زاویوں کو متوازن اور مربوط رکھنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ہم ماضی کے حالات و واقعات سے سبق حاصل کرتے ہیں۔حال میں ان سے کام لیتے ہیں اور مستقبل کے لیے لائحہ عمل وضع کرتے ہیں۔
متن کے حقیقی متن ہونے کا یقین:
جب تک ہمیں یقین نا ہوکہ ہمارے پیش نطر یا زیر مطالعہ کتاب یا تحریر من و عن ہمارے مصنف کے الفاظ اور جملوں پر مشتمل ہے ہم وثوق سے نہیں کہہ سکتے کہ مذکورہ مصنف کے خیالات یا رائے مسئلہ زیربحث کے بارے میں کیا تھی۔
تسکین ذوق:
ہم بسا اوقات ماضی کے طرز املاء کو جانچنا چاہ رہے ہوتے ہیں لیکن جب تک ہمیں پوری طرح یقین نا ہوجائے کہ یہی طرز املا ہے جو اس زمانے میں مروج تھی ہمارے ذوق کو تسکین نہیں ہوتی۔گویا تدوینی کام ذوق تسکین کا بھی باعث ہے۔
اصول تدوین کی پاسداری:
اگر تدوین میں اصول تدوین سے کام نا لیا جائے تو مختلف نسخوں میں سے جو نسخہ ہاتھ لگ جائے وہ اس کے مندرجات کو نقل کرتا رہے گا۔ اس بات کو مدنظر نہیں رکھا گا کہ مندرجات کا تعلق مصنف سے ہے یا کاتب سے ہے۔یوں منشائے مصنف ہم سے اوجھل ہو جائے گا۔
اقتباس کا مستند ہونا:
مستند نسخے کو ماخذ بنائے بغیر کسی اقتباس کواعتماد کے ساتھ پیش نہیں کیا جا سکتا۔اگر اقتباس کا تعلق مستند نسخے سے نا ہو گا تو غیر مستند اقتباس سے مستند نتائج اخذ کرنا محال ہوگا۔
مادی فوائد:
مادیت کے اس دور میں تحقیق وتدوین جیسے خالصتا علمی اور...