Kashif Amin
PhD
Qurtuba University of Science and Information Technology
Peshawar
KPK
Pakistan
2016
Completed
Management Sciences
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/13239/1/Kashif_Amin_Manage_Science_HSR_2016_QUSIT_DIK_16.02.2017.docx
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676724713471
آہ! رشید احمدصدیقی
ابھی مولانا عبدالماجد دریابادی کی وفات کا غم تازہ ہی تھا کہ اردو زبان کے ایک اور صاحب کمال صاحب طرز اور صاحب فن ادیب اور انشاء پرداز یعنی یگانۂ روزگار، فخر مسلم یونیورسٹی علی گڑھ درمایۂ ناز فرزند شیراز ہند جناب رشید احمد صدیقی کی رحلت کی خبر ملی۔
دل سے لپٹ لپٹ کر غم بار بار رویا
وہ مڑیاہو ضلع جونپور کے رہنے والے تھے، علی گڑھ میں چھ سال تعلیم پائی، یہاں کے شعبۂ اردو کے صدر کی حیثیت سے سبکدوش ہوئے تو یہیں کے ہوکر رہ گئے، اس کی روایات کے رازداں، اس کی حمیت کے دیدباں، اس کی عزت کے نگہبان اور اس کی آبرو کے پاسبان بن کر ساری زندگی گزاری، وہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو ایک اہل دل مسلمان نقاش اور مصور کا شاہکار سمجھتے رہے، سیاحوں کو جو دل آویزی اور رعنائی اجنٹا اور ایلورا میں نظر آتی ہے، وہی ان کو گھر بیٹھے مسلم یونیورسٹی میں نظر آتی رہی، شاہجہاں مثمن برج میں بیٹھ کر تاج محل دیکھا کرتا، پھر اسی برج میں اس نے ایک چھوٹا سا شیشہ نصب کرا رکھا تھا، جس میں تاج محل کا پورا عکس پڑتا رہتا، رشید صاحب کے لئے علی گڑھ میں ان کا مکان ان کا مثمن برج تھا، جس کے اندورونی حصہ میں ایک خوبصورت لہلہاتا سبزہ زار تھا، اس کے بیرونی حصہ میں طرح طرح کے گلاب کے پودے لگے رہتے تھے، یہیں سے اپنے شیشہ دل میں اپنے ذہن کے تاج محل یعنی مسلم یونیورسٹی کو دیکھ کر خوش ہوتے رہتے، اب اسی تاج محل کے اندر مدفون ہیں، جس کی سرزمین نے ان کے جسدخاکی کو نہیں بلکہ مسلم یونیورسٹی کے نشاط روح، سوزسینہ اور دل بے قرار کو بڑے شوق سے اپنی آغوش میں لے لیا ہوگا، وہ جاچکے مگر اپنی...