Saleem, Saira
PhD
Quaid-I-Azam University
Islamabad
Islamabad.
Pakistan
2016
Completed
International Relations
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/13225/1/Saira_Saleem_International_Relations_HSR_2016_QAU_03.08.2016.pdf
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676724714446
موضوع6:تخلیق، تحقیق اور تنقید کا باہمی تعلق
ادب:
• ادب ایک علمی اصطلاح ہے جو نظمیہ اور نثری ادب کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔
• جذبات کی دلکش موسیقی کا نام ہے۔
• محسوسات و تخیل کا دل نشین رقص ادب ہے۔
ڈاکٹر طہ حسین کے مطابق:
"ادب عربی زبان سے آیا ہے۔ اس کے معنی دعوت کا بلاوا ہے۔ یہ عربی کا ایک لفظ داب ہے جس کی جمع اداب ہے۔اداب بعد میں آداب بن گیا جس کے معانی عادت، ورثہ اور عمل کا طریقہ کے ہیں۔قدیم عربی کے قریشی لہجے میں ادب کا لفظ شامل نہیں تھا۔یہ لفظ پہلی صدی ہجری کے بعد عربی لغت میں شامل ہوا۔بنو امیہ کے دور میں یہ لفظ تعلیم کے معنوں میں استعمال کیا گیا۔اس زمانے میں ادب سے مراد روایت کے ذریعے پڑھانا تھا۔بنو عباس کے دور میں ادب کے مفہوم میں تنگی پیدا ہوئی اوراس سے کم و بیش وہ معنی لئے گئے جو انگریزی میں لٹریچر سے لئے جاتے ہیں۔"
عقل و شعور کے تحرک اور حسن وجمال کے دل پھینک لطیف عمل کا نام ادب ہے۔ادب انسانی محسوسات کا دانشمندانہ اور فنکارانہ اظہار ہے۔یہ اظہار ان لوگوں کے قلم سے ہوتا ہے جو زندگی کے دو پہلو دکھوں ومصیبتوں اور خوشیوں ومسرتوںکا اجتماعی حالات میں انفرادی تجزیہ کرتے ہیں۔قلم سے وہ لوگ جو زندگی کے دکھ سکھ، خوشیاں غمیوں میں زندگی کے اجتماعی حالات کاانفرادی تجزیہ کرتے ہیں انہیں ادیب کہتے ہیں۔ادبی تخلیق، تحقیق اور تنقید ایک بے حد مضبوط اور مستحکم مثلٹ ہے۔آپس میں ان کے ربط میں ہی سماج کی بقاء ہے۔
تحقیق:
• سچائی یا حقیقت کی تلاش کا نام تحقیق ہے۔
• تحقیق یقین یا تصدیق کرنے کو کہتے ہیں۔
• تحقیق کے ذریعے کسی امر کو اس کی اصل شکل میں دیکھنا مقصود ہوتا ہے۔
• ادبی تخلیق سماج...