Bukhari, Syed Said Badshah
PhD
University of Peshawar
Peshawar
KPK
Pakistan
2018
Completed
Environmental Sciences
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10065/1/Syed%20Said%20Shah%20Bukhari_Env%20Sci_2018_UoPsw_PRR.pdf
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676724740299
مولانا شاہ وصی اﷲ رحمۃ اﷲ
حضرت مولانا شاہ وصی اﷲ رحمۃ اﷲ کی وفات سے رشد و ہدایت کا ایک روشن چراغ گل ہوگیا، وہ اس دور کے بڑے شیخ طریقت اور سالکین کی اصلاح و تربیت میں اپنے مرشد حضرت مولانا تھانویؒ کا مثنی تھے، ان کی وفات کے بعد ان کی ذات طالبین کا مرجع بن گئی تھی، ان سے ایک مخلوق فیضیاب ہوئی، ان کی اصلاح و تربیت سے ہزاروں بگڑی ہوئی زندگیاں سنور گئیں، گم کر وہ راہوں کو راہ راست اور تاریک دلوں کو ایمان کی روشنی ملی ادھر چند برسوں سے جب مولانا نے اپنے وطن فتح پور تال ترجا کا گوشۂ عافیت چھوڑ کر الٰہ آباد کا قیام اختیار فرمایا، آپ کا فیض پورے ہندوستان میں پھیل گیا تھا، جدید تعلیم یافتہ طبقہ کا مرجوعہ خاص طور سے بہت بڑھ گیا تھا اور اس کی خصوصیت سے زیادہ فائدہ پہنچا۔
حضرت مولانا خلقۃً نحیف و ناتواں تھے، عمر کے تقاضے اور فالج کے اثر نے اور کمزور کردیا تھا، اس کے باوجود آپ کے معمولات اور فیض رسانی میں فرق نہ آیا تھا، اسی حالت میں گزشتہ شعبان میں حج کا قصد فرمایا، مگر وقت موعود آچکا تھا، جہاز کی روانگی کے کل دو دن بعد ۲۵؍ نومبر کی شب کو تہجد کی نماز سے فراغت کے بعد اور فجر کی نماز سے پہلے روح مبارک عالم قدس میں پہنچ گئی، جہاز کے قاعدہ کے مطابق ہر متوفی کی لاش تجہیز و تکفین کے بعد سمندر کی موجوں کے حوالے کردی جاتی ہے، مگر جس دربار سے طلبی ہوئی تھی، اسی نے اس کا انتظام بھی کردیا کہ لاش کو جدہ لے جانے کی اجازت مل گئی، اور یقین ہے کہ اس وقت تک جسدِ خاکی کو جنتُ البقیع کی مقدس سرزمین میں سپرد خاک کردیا گیا ہوگا۔
پہنچی...