Masood Ahmad
PhD
The Islamia University of Bahawalpur
Bahawalpur
Punjab
Pakistan
2018
Completed
Education
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/13702/1/Thesis%20Leadership%20Behaviours%20.pdf
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676724772141
بدعنوانی کے خاتمے میں معاشرے کا کردار
کوئی چیز بھی اللہ تعالیٰ نے بے مقصد پیدانہیں فرمائی ، ہر چیز کی تخلیق میں کوئی نہ کوئی غرض و غایت ضرور کارفرما رہی ہے، لیکن انسان چونکہ ظلوما ًجہو لا کے مصداق تخلیق کردہ اشیاء میں کوئی نہ کوئی تبدیلی کا مرتکب ہوتا رہتا ہے اور اس چیزکی تخلیق کا جوعظیم مقصد ہے وہ پس پردہ چلا جا تا ہے۔ اور یوں کائنات کی رنگینیوں ، رعنائیوں اور دل آویزیوں کے آفتاب نصف النہار کو گرہن لگ جاتا ہے۔ کسی چیز کی اصل ہیئت کو تبدیل کرنے کا نام بدعنوانی ہے۔
مجاہد سرحدپر بجائے حفاظت کے جاسوسی کررہا ہے تو یہ بدعنوانی ہے۔ معلم مسند تدریس پرمتمکن ہو کر تشنگان علم کی پیاس بجھانے میں تساہل اور غفلت کا شکار ہے تو یہ تدریسی بدعنوانی ہے۔ مسیحاجب اپنے پیشے سے وفا نہیں کر رہا اور اس کے زیرعلاج مریض کے مرض میں اضافے کا سبب اس کی نا اہلی اور نا تجر بہ کاری ہے تو یہ گھناؤنا جرم اور کرپشن ہے۔ جس معاشرے میں ابتداء سے لے کر انتہاء تک بدعنوانی ہی بد عنوانی ہو اس معاشرے کی فضاء میں محو پرواز طائر خوش الحان بھی اپنی پرواز کوتا دیر قائم نہیں رکھ سکتا۔ ایسے معاشرے کی مسموم فضاء اس کے تنزل کا باعث بنتی ہے۔
ہم اگر بد عنوانی اور کرپشن کے خلاف قدم نہیں بڑھائیں گے تو اس کی جڑیں طول پکڑتی جائیں گی اور پھر اس ناسور پر نشتر چلانے کے لیے تا دیر ہوم ورک کرنا پڑے گا۔ اس مرغِ بسمل کی طرح تڑپاتے ہوئے زہر ہلا ہل کے لیے کسی تریاق کی اشد ضرورت ہے۔
آج ضرورت اس امر کی ہے کہ ہر شعبہ سے تعلق رکھنے والاشخص اس کومنطقی انجام تک پہنچانے کے لیے کمر بستہ ہوجائے ، صحافی اپنے اخبار...