Sarmad, Muhammad
PhD
Capital University of Science & Technology
Islamabad
Islamabad.
Pakistan
2016
Completed
Personality Traits
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/9704/1/Muhammad_Sarmad_Human_Resource_Management_2016_HSR_CUST_18.01.2017.pdf
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676724776509
فاخرہریانوی (۱۹۰۱ء۔۱۹۷۷ء) کا اصل نام دین محمد تھا اور تخلص فاخرؔ تھا۔ فاخرؔ ہریانہ ضلع ہوشیا ر پور میں پیدا ہوئے۔ پنجاب یونیورسٹی سے ۱۹۳۱ء میں بی او ایل کیا۔ پھر پنجاب ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ سے ۱۹۳۵ء میں سینئر اینگلو ورینکولر کا سرٹیفکیٹ لیا۔ تعلیم کے بعد اردو مرکز لاہور میں ملازم ہو گئے۔ جگر مراد آبادی ،اصغر گونڈوی او ر یاس یگانہ چنگیزی بھی ان دنوں اس مرکز سے منسلک تھے۔ اصغر کے چلے جانے کے بعد فاخر کو اس ادارے کا ناظم بنا دیا گیا۔ فاخر نے کچھ عرصہ پنجاب لیجسلیٹو کونسل میں مترجم کی حیثیت سے بھی کام کیا۔ ۱۹۲۹ء میں فاخر شعبہ تعلیم میں چلے گئے۔ ملازمت کے سلسلے میں وہ بہت سے علاقوں میں رہے۔ اور آخر کار پسرور میں مستقل سکونت اختیار کی۔(۴۳۲)
’’موجِ صبا‘‘ فاخرؔ کا واحد شائع شدہ شعری مجموعہ ہے۔ جو فروری ۱۹۶۶ء میں ایوانِ ادب لاہور سے شائع ہوا۔ اس مجموعے کا دیباچہ پروفیسر حمید احمد خان نے لکھا ہے ۔ا س کی ترتیب میں ضیاء محمد ضیاء اور طاہر شادانی کی تلاش اور تفتیش شامل ہے۔ مرتبین نے اسے سات حصوں ،حمدیہ ،جذبات و افکار،رومان ،دیہاتی نغمے ،یادِ رفتگاں ،سیاسیات اور متفرقات میں تقسیم کیا ہے۔ یہ شعری مجموعہ ۲۴۰ صفحات پر مشتمل ہے۔ اس کی تفریظ ڈاکٹر وزیر آغا نے لکھی ہے۔ اشکِ عمل ان کا غیر مطبوعہ مجموعہ ہے۔فاخر نے سب سے پہلے مسدس حالی کی بحر میں اشکِ عمل قلمبند کروائی ہے۔ اول حصہ حمد باری تعالیٰ اور دوسرا حصہ حضورؐ کی زندگی سے متعلق اہم واقعات پر مشتمل ہے۔ ان میں تبلیغ اسلام فتح مکہ اور جنگ احد بالخصوص قابل ذکر ہیں- فاخرؔ نے قرآن مجید کا منظوم ترجمہ بھی کرنا شروع کیا لیکن ادھورا چھوڑ دیا۔ پھر ایام پیری میں دوبارہ اس کا م کا عزم کیا ۔قرآن مجید کی آیاتِ کریمہ کو بغیر قافیہ ردیف...