Hussain, Shakeel
PhD
Gomal University
Dera Ismail Khan
KPK
Pakistan
2019
Completed
Education
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/11031/1/Shakeel_Hussain_Education_2019_Gomal_9.07.2019.pdf
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676724788541
پروفیسر آرنلڈ
پچھلے مہینے کی علمی سوانح میں دو فاضلوں کی وفات کا سانحہ خاص طور سے اہم ہے، ان میں سے ایک مغرب نژاد اور دوسرا مشرقی تھا، پہلے کو ہندوستان اور ہندوستان کے مسلمان پروفیسر آرنلڈ کے نام سے جانتے ہیں، یہ فلسفہ کے عالم ہونے کے ساتھ عربی اور اسلامیات کے بھی ماہر تھے، یہ ہندوستان آکر پہلے اسلامیہ کالج لاہور میں فلسفہ کے پروفیسر مقرر ہوئے، اور پھر بعد کو محمڈن کالج علی گڑھ میں پروفیسر ہوکر آئے اور یہیں ان کی شہرت کا ستارہ چمکا، ان کی خاص خصوصیت علم کے ساتھ ان کا حسن اخلاق تھا، وہ مشرقی علماء کے ساتھ ہمیشہ گھل مل کر رہتے، اور لاہور ہو یا علی گڑھ ہر جگہ انھوں نے اپنے رفیق علماء سے کچھ سیکھا اور ان کو کچھ سکھایا، اور خصوصیت کے ساتھ لاہور میں قاضی ظفرالدین صاحب مرحوم اور علی گڑھ میں مولانا شبلی نعمانی مرحوم کے ساتھ ان کے دوستانہ اور علمی تعلقات رہے، اور ان واقعات کا نتیجہ لاہور میں ان کی تالیف السواء السبیل فی معرفۃ العرب والدخیل اور علی گڑھ میں ان کی مشہور تصنیف دعوت اسلام ہے۔
مولانا شبلی مرحوم اور ان میں تعلقات ٹھیک استاد اور شاگرد کے تھے، مگر یہ فیصلہ مشکل ہے کہ ان میں استاد کون اور شاگرد کون تھا، مولانا نے ان سے کچھ فرنچ سیکھی تھی، اور انھوں نے ان سے عربی ، مولانا مرحوم کے سفرترکی میں سمرناتک وہی رفیقِ سفر تھے، مولانا نے اپنے سفرنامہ میں اس کا حال لکھا ہے، سفر روم والے فارسی قصیدہ میں لکھتے ہیں،
آرنلڈ آنکہ رفیق است وہم استاد مرا
استاد کے استاد سے ۱۹۲۰ء میں لندن میں میری ملاقات ہوئی تھی، وہ اس وقت انڈیا آفس سے متعلق تھے، مولانا مرحوم کے تعلق کے سبب سے مجھ سے بڑی محبت سے پیش...