Rehman, Rubina
PhD
University of Peshawar
Peshawar
KPK
Pakistan
2012
Completed
English Language & Literature
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/handle/123456789/1324
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676725014555
مولانا حاجی محمد عمر
کرنول علاقہ مدراس کیا ایک عالم دین کی وفات
احا طہ مدراس کا وہ خطہ جس کو اب اندھرا کہنے لگے ہیں، اور جو مدراس اور حیدرآباد دکن کے بیچ میں واقع ہے وہ بھی کبھی اسلام کی قوت کا مرکز تھا، اس میں کرنول نام مشہور مقام ہے، جہاں پہلے ایک نوابی قائم تھی، وہ مٹ چکی ہے، اور اس کا یادگار خاندان حیدرآباد دکن منتقل ہوگیا ہے، وہاں کی اسلامی طاقت کے زوال سے وہاں کے مسلمانوں کی علمی و دینی کیفیت بھی زوال کے قریب پہنچ چکی تھی، کہ اﷲ تعالیٰ نے اپنے دین کی حفاظت کے لیے اپنے ایک بندہ کو مامور فرمایا، ان کا نام مولانا حاجی محمد عمر صاحب تھا، ان کے علم و فضل اور نیکی و تقوی کے سبب سے حاکم و محکوم دونوں طبقوں میں ان کو ہردل عزیزی حاصل تھی، حکومت نے شمس العلماء کے لقب سے ملقب کیا تھا، اور عام مسلمانوں نے بھی ان کی دینی قیادت اور رہبری کو قبول کیا، موصوف نے اسی ۸۰ برس کی عمر پائی، اور یہ پوری عمر علوم دینی کی تعلیم و تدریس میں بسر کرکے گذشتہ ۲۰؍ جولائی ۱۹۴۶ء کو وفات پائی، ان کی وفات سے اس علاقہ میں علوم قدیمہ کا خاتمہ ہوگیا، مرحوم مولانا احمد حسن صاحب کان پوریؒ کے ارشد تلامذہ میں تھے، اور جس جلسہ میں نددہ کی ابتداکی تحریک کی گئی اسی میں ان کی دستار بندی ہوئی تھی، ۱۳۱۱ھ میں کان پور سے فارغ ہوکر واپسی کے بعد کرنول میں قیام کیا، اور آخر تک وہیں قیام پذیر رہے، وہاں ایک چھوٹے سے مدرسہ کا انتظام جس کی ماہوار آمد نی پندرہ بیس روپیہ سے زیادہ نہ تھی، ا پنے ہاتھ میں لیا، اﷲ تعالیٰ نے ان کے کام میں برکت دی مرحوم کے مساعی کی بدولت...