Rana, Fawad Asif.
PhD
Shaheed Zulfikar Ali Bhutto Institute of Science and Technology
Karachi
Sindh
Pakistan
2018
Completed
Management Sciences
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/9389/1/Fawad%20Asif%20Rana_Mngt%20Sci_2018_SZABIST_PRR.docx
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676725101959
خواجہ حسن نظامی دہلوی
افسوس ہے گزشتہ ماہ میں خواجہ حسن نظامی صاحب دہلوی نے کم وبیش ۷۷ سال کی عمر میں چند روزہ علالت کے بعد اپنے وطن دہلی میں ہی وفات پائی۔ مرحوم عجیب وغریب شخصیت کے مالک تھے۔ دیکھنے میں کمزور ولاغر اورضعیف ومنحنی انسان تھے لیکن ارادہ وعمل کی قوت بے پناہ رکھتے تھے۔ان کی تعلیم قدیم مسلمان خاندانوں کی روایات کے مطابق ہوئی۔لیکن جس کو اعلیٰ معیار کہاجاتا ہے اس حدتک نہ تھی۔ انھوں نے اپنی زندگی نہایت ہی معمولی حالت سے شروع کی، یعنی ایک مزدور کی طرح سرپرکتابوں کابوجھ لادکر ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانااوراس طرح اپنی معاش پیداکرنا ان کی معاشی زندگی کاسب سے پہلا قدم تھا۔ لیکن اپنی محنت، استقلال، جذبۂ عمل اورذہانت کی وجہ سے وہ اس ادنیٰ ترین حالت سے ترقی کرکے ایک ایسے بلند مقام پر پہنچ گئے جہاں ہرمذہب و ملّت کے لاکھوں انسان ان کی عزت کرتے تھے۔ بڑے بڑے والیانِ ریاست ان سے ملنے میں فخر اورمسرت محسوس کرتے تھے۔حکومتیں ان کی بات کوگوش توجہ سے سنتی تھیں اوربہت سے لوگ جن میں ہندو، مسلمان، سکھ، عیسائی اورپارسی، مرد و عورت، جوان و پیر سب ہی شامل تھے ان کے حلقۂ ارادت میں شامل ہونے کے باعث ان کے ایک ایک فقرہ اور جملہ پرسردھنتے تھے۔ ۲۸ء یا ۲۹ء میں بزمانۂ قیام ڈابھیل ایک مرتبہ سورت شہرمیں ایک مسلمان بوہرہ کی دکان پرجانے کااتفاق ہواتو باتوں باتوں میں معلوم ہواکہ وہ اوراس کاپورا گھرانہ خواجہ صاحب سے بیعت ہے اور اگرچہ یہ گھرانہ اردو پڑھنے کی استعداد نہیں رکھتاتھا تاہم اس کامعمول یہ تھاکہ خواجہ صاحب کے ہاں سے ’’درویش‘‘ نام کا جورسالہ نکلتا تھا، سال کے اختتام پراس کی جلد بندھتی تھی اور ایک مطلا جزدان میں وہ محفوظ رکھ دیا جاتا تھا۔عید بقرعید کے دن نماز عیدکے بعد...