اختر, محمد جمیل
PhD
University of Sindh
Jamshoro
Sindh
Pakistan
1996
Completed
Urdu Language & Literature
Urdu
http://prr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/8587/1/4248H.pdf
2021-02-17 19:49:13
2023-01-06 19:20:37
1676725248569
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
PhD | University of Sindh, Jamshoro, Pakistan | |||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
PhD | University of the Punjab, Lahore, Pakistan | |||
PhD | The Islamia University of Bahawalpur, Bahawalpur, Pakistan | |||
Mphil | Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | University of the Punjab, Lahore, Pakistan | |||
Mphil | University of Sargodha, سرگودھا | |||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
PhD | University of Peshawar, Peshawar, Pakistan | |||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
PhD | Government College University, Lahore, Pakistan | |||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
PhD | The Islamia University of Bahawalpur, بہاولپور | |||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
PhD | National University of Modern Languages, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | Federal Urdu University of Arts, Science and Technology, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | University of the Punjab, لاہور | |||
Mphil | Government College University Faisalabad, فیصل آباد | |||
Mphil | The Islamia University of Bahawalpur, Bahawalpur, Pakistan | |||
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
" جب تمہیں اپنے آپ کو بلند کرنے کی خواہش ہوتی ہے تو تم نظر اوپر اٹھاتے یوں۔۔مگر میں نیچے دیکھتا ہوں کیوں کہ میں بلندی پر ہوں ۔ تم میں سے کون ہے جو ایک ساتھ ہنسے بھی اور بلندی پر بھی ہو ۔ جو سب سے اونچے پہاڑوں پر چڑھتا ہے وہ ہر ایک غم ناک کھیل اور غم آلود سنجیدگی پر ہنستا بھی ہے "
اردو ادب میں ایسے بہت سے لکھنے والے گزرے ہیں جن کا لکھا ہوا کہانی سے پر ہوتا تھا کہانی پن ہی ان کی پہچان اور شناخت تھی مگر جیسے جیسے وقت گزرتا گیا دن مہینوں میں ، مہینے سالوں میں سال صدیوں میں تبدیل ہوئے تو لکھنے کے تقاضوں میں بھی تبدیلی آئی۔اکیسویں صدی انقلاب کی صدی ہے ایسا ہرگز نہیں کہ ایک انقلابی نعرہ لگایا اور انقلاب برپا ہوگیا بلکہ صدیوں سے آزاد ذہنوں نے اس کی آبیاری کی ہے تب جا کر یہ آزادی کی گھڑیاں میسر آئی ہیں ۔ ہر دور کا ادب اپنے الگ تقاضے اور رجحان رکھتا ہے مگر ان میں جو مشرک چیز ہے وہ ہے فنکار کا تخیل جس فنکار کے تخیل کے گھوڑے جتنے بے لگام ہوں گے وہ اتنا ہی بڑا فنکار ہوگا بشرطیکہ وہ لفظوں کی فسوں کاری سے واقف بھی ہو۔
احمد ندیم قاسمی ایک جگہ لکھتے ہیں :
" ہمارے ذق فن کا اصرار ہے کہ اگر فن کار حس کار نہیں تو وہ فن کار نہیں ۔ "
اس سے مراد ہے کہ فن کار اردگرد کی چیزوں کو چار چار آنکھوں سے دیکھتا ہے ایک عام انسان کے لیے راستے میں آنے والی جھاڑیاں رکاوٹ کا باعث ہیں مگر ایک فن کار اس سے زندگیوں کو بن رہا ہوتا ہے یہ ہی ذوق جمال ہے ۔
ایک فن کار اگر ایک...