Ijaz, Tazvin
PhD
Government College University Lahore
Lahore
Punjab
Pakistan
2011
Completed
Philosophy and psychology
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/handle/123456789/2044
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676725279305
نظام تعلیم سے مراد تعلیم سے متعلقہ عناصر کا ایسا مجموعہ ہے جو باہمی طور پر مربوط اور منظم اندازمیں تسلسل کے ساتھ مقاصد کےٍ حصول کے لیے ایک یونٹ کی شکل میں کام کرتا ہے۔ اس کے عناصرمندرجہ ذیل ہیں : فلسفہ حیات، نظریہ حیات، مقاصدتعلیم، نصاب ، طریقہ ہائے تدریس، تربیت اساتذہ ، امتحانات ، انتظامیات اورتحقیق وغیرہ۔ ریاستی انتظام و انصرام کو بہتر طور پر چلانے کے لیے اہل اور تجربہ کار افراد کا وجود لازمی امر ہے ۔اس تناظر میں ریاست میں بہترین تعلیمی نظام کا ہونا ضروری ہےاور تعلیم وہ اجتماعی عمل ہے جس کے ذریعے معاشرہ نوخیز نسلوں کو اسلامی تصور حیات سکھاتا ہے۔ اسلامی عقائد وا قدار ان کے اذہان میں راسخ کرتاہے اور اسلامی افکار کی روشنی میں آداب زندگی اور اخلاق کی تربیت دیتا ہے۔ اسلام نے مردوں کے ساتھ ساتھ عورتوں کی تعلیم و تر بیت پر زور دیا تاکہ معاشرے کی تعمیر و ترقی میں صحیح طورپر عورت اپنا کردار ادا کر سکے ۔ رسول اللہ ﷺ پر وحی کی ابتدا "اقرا" سے ہوئی۔لہذا اسلام کو ماننے والوں کو تعلیم و تربیت سے ضرور آراستہ ہونا پڑے گا۔ اسی وجہ سے رسول اللہ ﷺ نے صحابہ کرام کی تعلیم و تربیت پر زور دیا اور اس سے متعلق آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا
"طلب العلم فريضة على كل مسلم۔ "355
"علم کی طلب ہر مسلمان پر فرض ہے ۔ "
اس بات پرالبتہ اہل علم کا اختلاف ہے کہ کون سا علم حاصل کرنا فرض ہے اور کون سا مستحب ۔ اس حوالے سے آپ ﷺ نے ارشادفرمایا
"بني الإسلام على خمس شهادة أن لا إله إلا الله وأن محمدا رسول الله وإقام الصلاة وإيتاء الزكاة والحج وصوم رمضان۔ "356
"اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہے اس بات کی گواہی دینا کہ اللہ...