مینگل, منظور احمد
محمد صغیر الدین
PhD
University of Sindh
Jamshoro
Sindh
Pakistan
1992
Completed
Islamic studies
Urdu
http://prr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/8554/1/4210H.pdf
2021-02-17 19:49:13
2023-05-08 22:47:28
1676725372682
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
PhD | University of Sindh, Jamshoro, Pakistan | |||
PhD | Bahauddin Zakariya University, ملتان | |||
MA | Government College University Faisalabad, فیصل آباد | |||
Mphil | The University of Lahore, لاہور | |||
PhD | Government College University, Faisalabad, Pakistan | |||
- | University of Management & Technology, لاہور | |||
MA | University of the Punjab, لاہور | |||
MA | Minhaj University Lahore, لاہور | |||
MA | The Islamia University of Bahawalpur, بہاولپور | |||
Mphil | The University of Lahore, لاہور | |||
- | The Islamia University of Bahawalpur, بہاولپور | |||
MA | Bahauddin Zakariya University, ملتان | |||
Mphil | University of Management & Technology, لاہور | |||
MA | University of Karachi, Karachi, Pakistan | |||
Mphil | University of Faisalabad, فیصل آباد | |||
Mphil | Government College University Faisalabad, فیصل آباد | |||
MA | The Islamia University of Bahawalpur, بہاولپور | |||
MA | Minhaj University Lahore, لاہور | |||
Mphil | OU, اوکاڑہ | |||
Mphil | Minhaj University Lahore, لاہور | |||
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
پیام مشرق
یہ مجموعہ کلام 1923ء میں منظر عام پر آیا۔ اقبال کے فارسی مجموعوں میں اسے بہت پسند کیا گیا۔ اس میں رباعیاں، غزلیں اور نظمیں شامل ہیں۔ رباعیات کے حصہ کو” لالہ طور“ کا عنوان دیا گیا ہے۔ اس میں کل 163 رباعیات شامل ہیں۔ نظموں کے حصے کو” افکار “کا عنوان دے کر اس تصنیف میں شامل کیا گیا ہے۔ اور 45 غزلیات کو ”مے باقی “ کا عنوان دے کر شامل کیا گیا ہے۔ ”نقش فرنگ“ کے عنوان سے کچھ نظمیں ہیں اور ”خردہ“ ( نکتہ ) کے حوالہ سے چند خاص باتیں اختتام پر دی گئی ہیں۔
اس کتاب کی خاص بات اس کا دیباچہ بھی ہے۔ اس دیباچے میں اقبال نے لکھا ہے کہ” پیام مشرق “کی تخلیق جرمن شاعر گوئٹے کے” دیوان مغرب“ کے جواب میں ہوئی ۔ گوئٹے مشرقی ادبیات میں بھی دلچسپی رکھتا تھا۔ خاص طور پر وہ حافظ شیرازی سے بہت متاثر تھا۔
بانگ درا
3 ستمبر 1924 ء کو منظر عام پر آنے والا یہ اردو کا پہلا شعری مجموعہ ہے۔ اس میں تقریباً چوبیس سال تک کا کلام موجود ہے۔ اقبال اردو کلام کی اشاعت کے حق میں نہ تھے۔ ایک صاحب نے شوق میں یہ کام کر بھی دیا تو اقبال نے قانونی طور پر پابندی عائد کروادی۔ اس کے بعد خود توجہ دی۔ بہت سا حصہ حذف کر دیا۔ اقبال کے تمام مجموعوں میں بانگ در اسب سے بڑا مجموعہ ہے۔ اس میں 1901ء سے 1905 ء کا کلام پہلے حصے میں 1905ء سے 1908ء کا کلام دوسرے حصہ میں اور یورپ سے واپسی کے بعد سے لے کر 1924 ء تک کا کلام تیسرے حصے میں شامل ہے۔ اس طرح بانگ درا کے کل تین حصے ہیں۔ اس میں143 نظمیں اور 28 غزلیں شامل ہیں۔عمدہ افکار و اسالیب پر مبنی مرثیے اس...