Nudrat Aisha Akram
PhD
University of Agriculture
Faisalabad
Punjab
Pakistan
2011
Completed
Natural Sciences
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/handle/123456789/1914
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676725458540
مولانا سید سلیمان ندوی
مولاناسید سلیمان ندوی طبقۂ علما میں وسیع النظر عالم،محققین میں بلند پایہ محقق اورمصنفین میں ایک گرامی مرتبت مصنف تھے، وہ جس طرح قدیم تعلیم یافتہ گروہ کے اکابر میں شمار ہوتے تھے اسی طرح تعلیم جدید کے طبقہ میں بھی اُن کو بڑا وقار اورمرتبہ حاصل تھا۔ندوۃ العلما سے فارغ ہونے کے بعد مولانا شبلی جو مردم شناسی اورجوہر قابل کی قدردانی میں ایک خاص امتیاز رکھتے تھے، اُن کے فیضان تعلیم وتربیت نے مولانا سید سلیمان ندوی کواستاد کاجانشین بنادیا۔ اوراس میں کوئی شبہ نہیں کہ انھوں نے جانشینی کا حق جس خوبی سے اداکیاہے کسی شاگرد نے کم کیا ہوگا۔انھوں نے سیرۃ النبی کے نام سے، جیسا کہ وہ خود فرماتے تھے، درحقیقت اسلام کی ایک نہایت مستند،مفصل اورمبسوط انسائیکلوپیڈیا لکھی۔قرآن مجید کے تاریخی وجغرافیائی مباحث پران کی کتاب ’ارض القرآن‘ اس موضوع پر اپنی نوعیت کی پہلی کتاب ہے۔’’عرب وہند کے تعلقات‘‘،’’عربوں کی جہاز رانی‘‘ اور’’ عمرخیام‘‘ پراُنھوں نے جو دادتحقیق دی ہے، وہ اُن کی قبائے علم وفضل کاتکمۂ زریں ہے۔مستقل بلندپایہ تصنیفات کے علاوہ مختلف تاریخی، مذہبی، ادبی اور لسانی وتنقیدی مباحث پراُن کے قلم سے وقتاً فوقتاً جو مقالات یاچھوٹے چھوٹے رسالے نکلتے رہے ہیں وہ ان مباحث کے طلبا اورعلما کے لیے شمع راہ کاکام عرصہ تک دیتے رہیں گے۔ ان ذاتی علمی وتحقیقی کارناموں کے علاوہ آں مرحوم کا سب سے بڑااورشاندار کارنامہ یہ ہے کہ اُنھوں نے دارالمصنفین میں اپنے فیض تعلیم وتربیت سے ارباب قلم علما کی ایک ایسی جماعت پیدا کی جس کے تصنیفی کارناموں کی بدولت اسلامی تاریخ،اسلامی علوم وفنون اوراسلامی ادبیات کاایک گراں قدر ذخیرہ بڑی خوبی اورعمدگی کے ساتھ اردو زبان میں منتقل ہوچکاہے اور یہ سلسلہ برابر جاری ہے۔مولانا مرحوم نے اس حیثیت سے اردو زبان کی خصوصاً اور اسلامی علوم وفنون کی عموماً وہ شاندار خدمات...