Asghar Abbas
PhD
University of Agriculture
Faisalabad
Punjab
Pakistan
2017
Completed
Natural Sciences
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/8080/1/Asghar_Abbas_Parasitology_HSR_2017_UAF_7.12.2017.pdf
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676725506539
نظم وضبط
تنظیم بڑی چیز ہے اے اہلِ گلستاں
بکھرے ہوئے تنکوں کو نشیمن نہیں کہتے
کائنات جن اٹل اصولوں پر چل رہی ہے ان میں زیادہ اہم قانون نظم و ضبط کا ہے۔ کائنات کی لامتناہی اور بے کراں وسعتوں میں کوئی معمولی سی شے یا کوئی حقیر ساذرّہ بھی اس اصول سے مستثنیٰ نہیں ، نظام ِقدرت کے تحت مختلف مخلوقات کو جو ذمہ داریاں تفویض کی گئی ہیں وہ انہیں بطریقہ احسن انجام دے رہی ہیں۔ نظامِ شمسی کے اندر مختلف ستاروں اور سیاروں کی حرکت اور گردش کا جو قانون خالقِ کائنات نے مقرر کیا ہے۔ اس پر صحیح طریقے سے عملدرآمد ہو رہا ہے۔ زمین اپنے مقررہ ضابطے کے تحت محو گردش ہے۔ اسی طرح فضاؤں ، بادلوں کا سفر، در یائوں اور نالوں کی روانی، طغیانی، پہاڑوں کی آتش فشانی اور سمندر کے مدّو جزر وغیرہ کے جواصول اس حکیم مطلق نے مقرر کیے ہیں یہ سب چیزیں انہی قوانین کے مطابق کام کر رہی ہیں۔
قدرت کا تکوینی نظام (جونظم و ضبط کی بنیاد پر قائم ہے) انسان کی نظم و ضبط کی اہمیت کو سمجھنے اور اس پر عمل پیرا ہونے کی دعوت دے رہا ہے۔ کائنات کی مختلف اشیاء ہمیں یہ سکھاتی ہیں کہ قواعد وضوابط کی خلاف ورزی بہر حال نقصان دہ ہے۔ پانی کی مثال ہی لیجئے اگر پانی کی روانی کے لیے شہر کی حدود مقرر نہ کر دی جائیں تو وہ کناروں کو توڑ کر اِدھر اُدھر پھیل کر تباہی مچادیتا ہے۔ لہذا اسے نظم وضبط کے حصار میں رکھنا انتہائی ضروری ہے اگر ہم غور کریں تو یہ بات سمجھ لینا کچھ مشکل نہیں کہ نظم و ضبط اپنانے ہی سے سکھ اور سکون حاصل ہوتا ہے۔
دہر میں عیش دوام آئیں کی پابندی سے ہے
موج کی آزادیاں سامانِ...