Manzur, Mehwish
PhD
Quaid-I-Azam University
Islamabad
Islamabad.
Pakistan
2019
Completed
Mathemaics
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/11893/1/Mehwish%20Manzur%20maths%202019%20qau%20prr.pdf
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676725653441
بچوں کے مشاغل
نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم امّا بعد فاعوذ بااللہ من الشیطن الرجیم
بسم اللہ الرحمن الرحیم
صدرِ ذی وقار اور میرے ہم مکتب ساتھیو!
آج مجھے جس موضوع پر لب کشائی کا موقع فراہم کیا گیا ہے وہ ہے:’’بچوں کے مشاغل ‘‘
جنابِ صدر!
بچہ بچہ ہوتا ہے خواہ وُہ دولت مند گھرانے میں پیدا ہوا ہو یا اس کی پیدائش فقر و فاقہ سے بھر پور ماحول میں ہوئی ہو، اس کے والدین تر نوالے والے ہوں یا افلاس وغربت کے مارے ہوئے، اس کے خاندان کا ایک نام ہو یاگلی کوچوں میں پڑے ہوئے تنکے کی طرح گمنام۔ بچہ والدین کو بہت پیارا اورآ نکھ کا تارا ہوتا ہے۔ خواہ اس نے حر یرو پرنیاں کا لباس زیب تن کیا ہو یا چیتھڑوں میں ملبوس غربت و افلاس کی تصویر بنے ہوئے اپنے کچے آنگن میں مٹی سے کھیل رہا ہو۔
صدرِذی وقار!
بچہ جو بھی ہے وہ فطرت اسلام پر پیدا ہوتا ہے بعد اس کے والدین پرانحصار ہے کہ وہ اسے یہودی بنائیں یا نصرانی ۔ بچے کی اپنی ایک دنیا ہوتی ہے۔ بچے کا اپنا ایک ذوق ہوتا ہے۔ بچے کی اپنی ایک نفسیات ہوتی ہے بچے کا اپنا ایک مشغلہ ہوتا ہے۔
معزز سامعین!
زمانہ رضاعت میں تو بچے کے مشاغل مختلف نوعیت کے حامل ہوتے ہیں ، شیر خوار بچہ کبھی اپنی والدہ کی پھولدا ر قمیض کی طرف دیکھ کر محظوظ ہورہا ہوتا ہے۔ کبھی اس کی انگلی روشن بلب کی طرف اٹھ رہی ہوتی ہے، کبھی اس کی آنکھ رنگین پردے پر ٹکٹکی باندھ کر دیکھنے میں مشغول ہوتی ہے۔
سامعینِ حضرات!
یونہی بچے شیر خوارگی کی عمر سے آگے نکلتا ہے تو اس کے مشاغل تبدیل ہو جاتے ہیں۔ اس کی سوچ کچھ پروان چڑھتی ہے اس کے ذوق میں...