Binyamin, Rana
PhD
University of Agriculture
Faisalabad
Punjab
Pakistan
2014
Completed
Botany
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/handle/123456789/1141
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676725692749
آہ! جناب حکیم عبدالقوی دریابادی مرحوم
جناب حکیم عبدالقوی دریا بادی کے انتقال کی خبر دارالمصنفین میں نہایت غم و اندوہ کے ساتھ سنی گئی۔ اناﷲ وانا الیہ راجعون۔
وہ جنوری ۱۹۱۳ء میں پیدا ہوئے تھے، اب ۷۹ برس کی حیات مستعار کے بعد جب انھوں نے رخت سفر باندھا تو محسوس ہوا کہ علم، ادب، صحافت اور طبابت ہی نہیں شرافت، مروت، وضعداری، سادگی، فروتنی اور عجز و انکسار کا ایک پیکر مجسم رخصت ہوگیا۔
مرحوم دریاباد کے اس معزز قدوائی خاندان کے چشم و چراغ تھے، جس کو دینداری، علم و فضل اور طب و حکمت میں غیر معمولی امتیاز حاصل تھا، اس خانوادے کے جدا مجد خواجہ محمد آبکشؒ، مفتی مظہر کریم اسیرانڈمان و صاحبِ فتاویٰ مظہریہ و مترجم مراصد الاطلاع اور شفاء الملک محسن طب حکیم عبدالحسیب دریا بادی کے سلسلۃ الذہب کی سب سے روشن و تابدار کڑی مولانا عبدالماجد دریا بادیؒ کی ذات گرامی تھی جو اردو ادب کے آسمان پر آفتاب بن کر چمکے، حکیم صاحب مولانا مرحوم کے داماد اور ان کے بڑے بھائی عبدالمجید صاحب مرحوم ڈپٹی کلکٹر کے سب سے بڑے صاحبزادے تھے، ڈپٹی صاحب نیک نام سرکاری عہدیدار ہونے کے علاوہ علم و ادب اور شعر و سخن کا بھی ستھرا اور اعلا ذوق رکھتے تھے۔
حکیم صاحب والد سے زیادہ اپنے نامور عم محترم کی تربیت اور سایۂ عاطفت میں رہے، دس برس کی عمر میں حفظ قرآن مجید کی نعمت سے بہرہ ور ہونے کے بعد عربی فارسی کی تعلیم حاصل کی، عربی ادب کی تعلیم انھوں نے مولانا خلیل عرب سے حاصل کی جو مولانا سیدابوالحسن علی ندوی کے بھی استاذ تھے، دونوں بزرگوں کے درمیان رشتہ اخوت و محبت کا آغاز اسی ہمدرسی کے زمانہ میں ہوا جو تمام عمر اس طرح استوار رہا کہ حکیم صاحب کی نماز جنازہ مولانا...