Qaisrani, Saeed Ahmad
PhD
University of Agriculture
Faisalabad
Punjab
Pakistan
2013
Completed
Applied Sciences
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/handle/123456789/899
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676725838782
آہ سید صاحب!
علم و اخلاق کی دنیا اجڑ گئی
رفتی واز رفتینِِ تو عالمے تاریک شد
تو مگر شمعی چو رفتی بزم برہم ساختی
آہ گذشتہ مہینہ ۲۲؍ نومبر کی رات کو کراچی ریڈیو اسٹیشن سے یہ جانکاہ خبر بجلی بن کر گری کہ حضرت الاستاذ مولانا سید سلیمان ندوی رحمتہ اﷲ علیہ نے ۲۲ اور ۲۳ کی درمیانی شب کو ساڑھے سات بجے اس جہاں فانی کو الوداع کہا، یہ خبر وابستگانِ دامنِ سلیمانی کے لیے ایسی ناگہانی اور ہوش ربا تھی کہ کچھ دیر تک سمجھ میں نہ آتا تھا کہ کیا ہوگیا، مگر مشیت الٰہی پوری ہو کر رہی اور بالآخر یقین کرنا پڑا کہ اس مسیحا نفس نے بھی جان جان آفرین کے سپرد کردی، جو عمر بھر اپنی زبان و قلم سے مردہ دلوں میں روح حیات پھونکتا رہا، اور امراضِ ملت کا وہ ماہر طبیب اٹھ گیا، جس نے اس کے ناتواں جسم میں نئی طاقت و توانائی پیدا کی، وہ چشمۂ فیض خشک ہوگیا جس کی آبیاری سے دین و ملت کا چمن سیراب تھا وہ شیخ کامل اُٹھ گیا، جس نے دلوں کی دنیا منور کی، وہ شمع خاموش ہوگئی، جو نصف صدی تک علم و فن کی ہر مجلس میں ضیا بار رہی، وہ تاجدار رخصت ہوگیا، جس کا سکہ علم و فن کی پوری اقلیم میں رواں تھا، اسلامی علوم کا وہ امام و مجدد اٹھ گیا، جس نے اُن کو نئی زندگی بخشی، مذہب اسلام کا وہ متکلم اور اسلامی تاریخ و تمدن کا وہ محقق اٹھ گیا، جس نے ان کو اُن کی اصل شکل اور نئے لباس میں جلوہ گر کیا، پیغام محمدی کا وہ شارح و ترجمان خاموش ہوگیا، جس نے اپنی بصیرت سے اُس کے اسرار و حکم بے نقاب کئے، اور اس کی ذات جامع الصفات پر علوم کی جامعیت...