Dewani, Rajkumar
PhD
University of Karachi
Karachi
Sindh
Pakistan
2018
Completed
Chemistry
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/12391/1/Rajkumar_chemistry_uok_2018_PRR.pdf
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676725839662
شریمتی اندراگاندھی
۳۰/جنوری۱۹۴۸ء کو گاندھی جی کے دردناک حادثۂ قتل کے بعد ۳۱/ اکتوبر ۱۹۸۴ء کووزیراعظم شریمتی اندراگاندھی کااپنے ہی حفاظتی دستہ کے دوظالم و سفاک نوجوانوں کی گولیوں کی بوچھار کا شکار ہوکرہلاک ہوجانا آزادی کے بعد سے اب تک وہ دوسرا نہایت الم ناک اوردردناک حادثہ ہے جس نے ملک وقوم میں دردوکرب اورشدت غم کی لہردوڑادی ہے، حقیقت یہ ہے کہ جب اندرا گورنمنٹ نے دربار صاحب امرتسر میں فوج بھیجنے کا اقدام کیاتھا ہمارا ماتھا اسی وقت ٹھنکا تھاکہ اب خیر نہیں ہے، کیونکہ جہاں تک خالصتان کے مطالبہ کاتعلق ہے وہ ایک خالص سیاسی معاملہ تھا اوراس لیے سکھوں میں ایک طبقہ ایسابھی تھا جو خالصتان کامخالف تھا لیکن دربار صاحب میں فوج کاداخلہ خالص ایک مذہبی معاملہ تھاجس پرسب سکھ متفق ہوگئے خواہ وہ خالصتان کے حامی ہوں یا نہ ہوں۔
ایک نفسیاتی اصول ہے کہ جب مذہبی جذبات بھڑکتے ہیں توانسان دیوانہ ہوجاتا ہے اوراس وقت وہ یہ نہیں سوچتا کہ جو کچھ ہوا ہے اس میں خود اس کی کم نظری یا غفلت کودخل ہے یا نہیں۔اس کے عتاب اورغضب کانشانہ صرف وہ شخص یا جماعت ہوتی ہے جس نے اس کے مذہبی جذبات کوبھڑکایا ہے، چنانچہ وہی ہوا جس کاہمیں اندیشہ پہلے سے تھا اورملک اندراگاندھی جیسی محبوب اورہر دلعزیز شخصیت سے محروم ہوگیا۔
اندراگاندھی کی ہر دلعزیزی اوران کی قائدانہ شخصیت کا ثبوت اس سے بڑھ کرکیا ہوسکتا ہے کہ ایک مرتبہ الیکشن میں اس طرح شکست کھاجانے کے بعد کہ ان کا اوران کی پارٹی کانام ونشان مٹ گیا اورملک میں جنتا گورنمنٹ قائم ہوگئی اس وقت بھی انھوں نے ہمت نہیں ہاری، حالانکہ ان کی مختلف طریقوں سے تذلیل کی گئی اوران کی توہین میں کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کیاگیا۔ وہ اپنی تقریروں میں برابر یہ کہتی رہیں کہ جنتا گورنمنٹ بھانت بھانت کے...