Shuja, Malik Nawaz
PhD
National University of Sciences & Technology
Islamabad
Islamabad
Pakistan
2017
Completed
Natural Sciences
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/8281/1/Thesis-Malik%20Nawaz%20Shuja%20Final.pdf
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676725868231
ادیب انگلش ٹیچرز کی غزلیات
کتب کو مرتب کرنے کا سلسلہ قدیم زمانے سے چلا آ رہا ہے ایسی کتب کے بے شمار پہلو اور فوائد ہیں۔پہلی بات کہ کسی خاص موضوع پر بہترین تخلیقات پڑھنے کو ملتی ہیں۔دوسری بات بہت سارے تخلیق کاروں کے بارے میں معلومات ایک ہی کتاب میں سے مل جاتی ہیں ،تیسری بات مرتب کنندہ کے مزاج کے بارے میں پتہ چلا جاتا ہے۔چوتھی بات وہ تخیق کار جن کی تخلیق کا دائرہ زیادہ وسیع نہیں ہوتا۔جس کے باعث وہ اپنے کاتم کو شائع کروانے سے قاصر ہوتے ہیں۔ان کی کاوشوں کو محفوظ کر لیا جاتا ہے۔ایسی ہی ایک کوشش چوہدری نذیر احمد ارمان نے بھی کی ہے۔آپ نے پنجاب بھر کے انگریزی پڑھانے والے اساتذہ کرام کی تخلیق کردہ غزلیات میں سے انتخاب کرکے ایک کتاب ادیب انگلش ٹیچرز غزلیات مرتب کی ہے۔اس کتاب میں سولہ اساتذہ کرام کی غزلیات کو شامل کیا ہے۔اس کتاب کے شعری محاسن کچھ اس طرح سے ہیں:
ارمان صاحب نے کتاب کا نام جو تجویز کیا ہے۔وہ کسی بھی لحاظ سے ادب کے ساتھ مطابقت نہیں رکھتا۔پہلی نظر میں کتاب پڑھنے والا کتاب کے نام اور سر ورق کی تصویر دیکھ کر چونک جاتا ہے۔بادی النظر میں تصویر سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اس کتاب میں پڑھانے کے طریقہ کار کے بارے میں بتایا گیا ہوگا۔
کتاب کا آغاز حسب روایت حمد باری تعالیٰ سے کیا گیا ہے۔اگر دنیا کے تمام درخت قلم اور سمندروں کاپانی سیاہی بن جائے تو اس خدا کی تعریف ختم نہیں ہوگی۔
بن جائیں گر قلم دنیا کے ہر شجر سے
سیاہی بنے سمندر پھر سات اور بحر سے
لکھنے لگیں وہ ہر دم تعریف اس خدا کی