Saleem Khan, Muhammad
PhD
Government College University Lahore
Lahore
Punjab
Pakistan
2008
Completed
Physics
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/2841/1/312S.pdf
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676725929576
شیخ عبدالعزیز بن باز
گزشتہ ماہ علامہ شیح عبدالعزیز بن عبدﷲ بن باز نے ۸۸ برس کی عمر میں داعی اجل کو لبیک کہا، انا ﷲوانا الیہ راجعون۔ وہ مملکت سعودیہ کے جلیل القدر عالم، مفتی اعظم، علمائے کبار کی سپریم کونسل نیز دارالافتاء اور مجلس بحوث علمیہ کے سربراہ رابطہ عالم اسلامی، الجمع الفقہی الاسلامی اور اس نوع کی متعدد عالمی سطح کی علمی و تحقیقی، دعوتی اور فلاحی انجمنوں اور اداروں کے اساسی رکن تھے۔ دارالمصنفین میں شیخ کی وفات کی خبر بڑے رنج و غم سے سنی گئی اور تغریت کے لیے برقیہ بھی بھیجا گیا۔
شیخ عبدالعزیز بن باز کتاب و سنت کے متبحر عالم، تقویٰ و طہارت، ﷲیت اور سادگی اور خلوص و خدمت کا مجسم پیکر تھے، ان کی وفات دنیائے اسلام کا بڑا سانحہ ہے اس سے پیدا ہونے والا خلا پُر نہیں ہوسکتا۔ ولکنہ بنیان قوم تھدما۔
شیخ ابن باز نہایت کم عمری میں آنکھوں کی بصارت سے محروم ہوگئے، مگر اپنی غیر معمولی علمی و فقہی بصیرت کی بنا پر مملکت سعودیہ کے اہم مذہبی مناصب پر فائز ہوئے الجامعتہ الاسلامیہ ( مدینہ یونیورسٹی) کے پہلے وائس چانسلر کی حیثیت سے ان کا انتخاب ہوا۔ مملکت کے مفتی عالم شیخ محمد ابراہیم کے انتقال کے بعد ان کے جانشین مقرر ہوئے۔
مملکت سعودیہ میں ان کو غیر معمولی عزت و احترام حاصل تھا، سربراہان مملکت بھی ان کے ساتھ نہایت عزت و تکریم کے ساتھ پیش آتے۔ ان کے جنازہ میں فرماں روائے مملکت شاہ فہد، اعیان مملکت اور شاہی خانوادہ کے علاوہ لاکھوں افراد نے شرکت کی۔
غرباء پروری اور مہمان نوازی ان کی گھٹی میں تھی، ان کی قیام گاہ پر ہمیشہ مہمانوں اور ضرورت مندوں کا جمگھٹ لگا رہتا اور وہ نہایت بشاشت کے ساتھ ان کی میزبانی کرتے اور حاجت روائی کرتے...