Manzoor, Rubab
PhD
University of the Punjab
Lahore
Punjab
Pakistan
2017
Completed
Mathemaics
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10240/1/Rubab%20Manzoor_Maths_2017_UoPunjab_PRR.pdf
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676725931993
مولانا مناظر احسن گیلانی
حضرت الاستاذ رحمۃ اﷲ علیہ کا حادثہ وفات ابھی فراموش نہ ہوا تھا کہ آسمان علم و ادب کا ایک اور آفتاب غروب ہوگیا اور مولانا مناظر احسن گیلانی نے ۵؍ جون ۱۹۵۶ء کو انتقال کیا، وہ اپنے اوصاف و کمالات میں علمائے سلف کی یادگار اور علوم کی جامعیت، ذہانت و ذکاوت، دین و تقویٰ اور اخلاق و سیرت میں اس دور میں یگانہ تھے، جو اسلامی علوم میں ان کی نگاہ نہایت وسیع اور اس کی ہر شاخ میں ان کے قلم و زبان کی روانی یکساں تھی، اپنی ذہانت و اطباعی سے ایسے ایسے گوشوں سے معلومات و مسائل کا استنباط اور معمولی معمولی باتوں میں ایسے ایسے لطائف و نکات پیدا کرتے تھے کہ حیرت ہوتی تھی، علم ان کے تابع تھا وہ علم کے تابع نہ تھے ان کی ذہانت کتابوں کے انبار سے بے نیاز تھی، وہ تھوڑے معلومات سے ایسے مطول مضامین اور ضخیم کتابیں لکھ دیتے تھے جس کے لیے دوسرے مصنفین کو بڑے بڑے کتب خانوں کی ضرورت ہوتی ہے، ان کا نکتہ آفریں دماغ اور موّاج قلم جدھر رخ کردیتاتھا، تحریر کا دریا بہادیتا تھا، اور اپنے زور میں لعل و جواہر اور خس و خاشاک سب کو بہالے جاتا تھا۔
وہ ایک عرصہ تک جامعہ عثمانیہ کے شعبۂ دینیات کے صدر رہے، اور چوتھائی صدی سے زیادہ، ان کا علمی و تعلیمی فیض جاری رہا، اس زمانہ میں انھوں نے اپنے تلامذہ سے جو علمی و تحقیقی مقالات لکھوائے وہ اسلامی علوم کو جدید رنگ میں پیش کرنے کا ایک نمونہ ہیں، اس کے ذریعہ انھوں نے اس موضوع پر کام کرنے والوں کے لئے ایک شاہراہ قائم کردی۔
جامعہ عثمانیہ کے طلبہ میں اسلامی علوم پر تحقیقات اور جدید علوم سے ان کے موازنہ کا جو ذوق پیدا ہوا، اس...