Search or add a thesis

Advanced Search (Beta)
Home > Efficient Architectures for High Speed Lossless Data Compression and Fir Filter Implementation

Efficient Architectures for High Speed Lossless Data Compression and Fir Filter Implementation

Thesis Info

Access Option

External Link

Author

Mehboob, Rizwana

Program

PhD

Institute

University of Engineering and Technology

City

Taxila

Province

Punjab

Country

Pakistan

Thesis Completing Year

2010

Thesis Completion Status

Completed

Subject

Applied Sciences

Language

English

Link

http://prr.hec.gov.pk/jspui/handle/123456789/773

Added

2021-02-17 19:49:13

Modified

2023-01-06 19:20:37

ARI ID

1676726038224

Similar


Loading...
Loading...

Similar Books

Loading...

Similar Chapters

Loading...

Similar News

Loading...

Similar Articles

Loading...

Similar Article Headings

Loading...

عورت اور مصری تہذیب

عورت اور مصری تہذیب

قدیم مصری تہذیب میں اکثر و بیشتر بادشاہ اپنی بہن سے شادی کرتا حتیٰ کہ بیٹی سے بھی شادی رچائی جاتی تھی ۔اس کے لیے تاویل یہ پیش کی جاتی کہ شاہی خون خالص رہے۔ فرعونی دور کی تحریروں کو جب ڈی کوڈ کیا گیا تو معلوم ہو ا کہ مصری شاعری میں لفظ بھائی بہن محبوب اور محبوبہ کے معنوںمیں بھی استعمال ہوتا تھا ۔بادشاہوں کے حرموں میں بہنوں کے علاوہ سینکڑوں کنیزیں رکھنے کا شوق اپنی جگہ مگر متوسط آمدنی والے مصر کے عام لوگ یک زوجگی پر قانع رہتے تھے ۔خانگی زندگی بدیہی طور پر بڑی حد تک بہتر تھی۔عورت کو طلاق دینا آسان نہ تھا ۔عقد میں آنے والی عورت کو جائیداد میں اچھا خاصا حصہ ملتا۔ایک مغربی مفکر کا قول ہے کہ کسی بھی قدیم یا جدید تہذیب نے عورت کو وہ بلند قانونی رتبہ نہیں دیا جتنا وادی ِ نیل کے باشندوں نے دیا۔ اپنی تند خو (سقراطی) بیویوں کو گھر میں بند رکھنے کے عادی یونانی سیاح یہ آزادی دیکھ کر ششدر رہ جاتے ۔ فرعونی دور کے ادب میں عورت کی حیثیت اور عظمت کے گُن گائے جاتے تھے۔ مصری عورت سے محبت ایک قومی فریضہ سمجھا جاتا تھا۔ مصری مرد کو صرف مصری عورت سے ہی قلبی اور جنسی وابستگی کی ترغیب دی جاتی۔ ایک مصری بزرگ اپنے سننے والوں کو سمجھاتے ہیں کہ’’ باہر سے آنے والی ایسی عورتوں سے ہوشیار رہو ۔یہ گہرے پانیوں کے بھنور کی مانند ہوتی ہیں‘‘۔اسی طرح ایک مصری اپنے بیٹے کو نصیحت کرتے ہوئے لکھتا ہے کہ’’اگر تم نے اپنا گھر کامیابی کے ساتھ سجا سنوار لیا ہے اور خوب صورت ترین بیوی تمھاری آغوش میں ہے تو اس کا پیٹ بھرو اور کمر پر کپڑا ڈالو۔اس کی خوشی کا سامان مہیا کرو کیوں...

اسلامی ریاست کے مالیاتی نظام کا تصور ملکیت، محاصل و مصارف

The Islamic state has certain rules for taxes to generate income, which need to be followed within Islamic premises. In Islam, Kharāj is a type of individual Islamic tax on agricultural land and its product. At that time, kharaj was synonymous with jizyah, which later emerged as a per head tax paid by the dhimmis with complete ownership of all resources. Khums means " onefifth or 20%". In Islamic legal terminology, it means one-fifth of certain items that a person acquires as wealth must be paid to the Islamic State. This study is focused on the financial system of an Islamic state, its taxation and revenues.