Zulqarnain, ,
PhD
The University of Agriculture
Peshawar
KPK
Pakistan
2019
Completed
Agricultural Technology
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/12277/1/Zulqarnain%20agri%20chemistry%202019%20uni%20of%20agri%20peshwar%20prr.pdf
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676726247074
منصف ہاشمی کی نثری نظمیں
نثر اور نظم میں کیا فرق ہے؟ نوراللغات میں ’’نثر‘‘ کی تشریح ان الفاظ میں کی گئی ہے۔ ’’وہ عبارت جو نظم نہ ہو‘‘۔ یعنی لفظ ’’نثر ‘‘ کی اپنی کوئی حقیقت نہیں ہے۔ اسے’’ نظم‘‘کے منفیانہ یا تنسیخی معانی سے ہی پہچانا جائے۔۔۔ نثر کے لغوی معنی ہیں :’’پراگندہ‘‘، ’’بکھرا ہوا‘‘ ۔اس کی صفات میں’’ خشک‘‘، ’’غیر شاعرانہ‘‘ وغیرہ الفاظ تقریباً ہر لغت میں پائے جاتے ہیں۔ نثر کو نظم سے قریب ترلانے کے لیے جو حربے استعمال کیے گئے ان میں جملوں کے آخری الفاظ کا مقفیٰ ہونا شرطِ اول تھی۔ گویا نثر پر نظم کو مسلط کرنا شرطِ اول تھی، نہ کہ نظم پر نثر کی فوقیت کو جتانا۔ درحقیقت نثر نگاری دوسرے درجے کی ادبی کاوش ہے جب کہ نظم گوئی سرِ فہرست تھی۔ بیسویں صدی کے آخری تیس چالیس برسوں میں ’’نثری نظم ‘‘ کو ادبی جریدوں میں جگہ ملنی شروع ہوئی۔ لیکن اردو نے کبھی اس بات کو تسلیم نہیں کیا کہ’’ غزل گو‘‘یا ’’نظم گو‘‘کی جگہ ’’غزل نویس‘‘یا ’’نظم نویس‘‘ بطور اصطلاح تسلیم کیا جائے۔ ’’سخن‘‘ کا مطلب ’’بات‘‘ نہیں بلکہ’’موزوں بات‘‘ تسلیم کیا گیا ۔ا س کے لوازمات میں آہنگ ، لہجہ (صوت) ،زحافات کو صفِ اول میں جگہ دی گئی۔
منصف ہاشمی کو فیس بک اور رسائل کی وساطت سے میں دو دہائیوں سے پڑھ رہا ہوں۔ ارکان اور زحافات سے معرا ہونے کے باوجود ان کا آہنگ ایسے بیانیہ پر مبنی ہے جس میں نظم کی خصوصیات موجود ہیں۔ ترصیع، تجنیس، سجع، آہنگ اور سب سے بڑھ کر امیجری، شعر یات کے تقاضوں کو پورا کرتی ہیں۔ مترنم نہ ہونے کے باوجود ان کا بیانیہ شاعرانہ غنایت کا حامل ہے۔ ان کی نظمیں مضمون نگاری کے حوالے سے خیال بندی اور معاملہ بندی کی شرائط پر بھی پورا اترتی ہیں۔
موضوعات کے...