Sadia Arshad
PhD
Government College University
Lahore
Punjab
Pakistan
2008
Completed
Mathemaics
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/handle/123456789/2234
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676726249737
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
PhD | Government College University, Lahore, Pakistan | |||
Mphil | Riphah International University, Faisalabad, Pakistan | |||
RMT | COMSATS University Islamabad, Islamabad, Pakistan | |||
RMT | COMSATS University Islamabad, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | Government College University, Lahore, Pakistan | |||
PhD | Government College University, Lahore, Pakistan | |||
PhD | COMSATS University Islamabad, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | National University of Sciences & Technology, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | Government College University, Lahore, Pakistan | |||
MS | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | University of the Punjab, Lahore, Pakistan | |||
PhD | University of Karachi, Karachi, Pakistan | |||
PhD | University of Malakand, Malakand, Pakistan | |||
PhD | University of Karachi, Karachi, Pakistan | |||
Mphil | Riphah International University, Islamabad, Pakistan | |||
BS | International Islamic University, Islamabad, Pakistan | |||
Allama Iqbal Open University, Islamabad, Pakistan | ||||
PhD | National University of Sciences & Technology, Islamabad, Pakistan | |||
Mphil | Riphah International University, Islamabad, Pakistan | |||
PhD | University of Malakand, Malakand, Pakistan | |||
Title | Author | Supervisor | Degree | Institute |
مولانا حاجی معین الدین ندوی
مصنف خلفائے راشدین
افسوس کہ ۵؍ ربیع الثانی ۱۳۶۰ھ کو ہماری جماعت کے ایک لائق فرد مولانا حاجی معین الدین صاحب ندوی صدر مدرس مدرسۂ اسلامیہ شمس الہدیٰ پٹنہ نے تقریباً پچاس ۵۰ برس کی عمر میں وفات پائی انہوں نے اپنی پوری تعلیم دارالعلوم ندوۃ العلماء میں حاصل کی اور ۱۹۱۲ء میں درجہ تکمیل سے فراغت پائی، ۱۹۱۴ء کے آخر میں دارالمصنفین کے قیام پر وہ دارالمصنفین کے رفیق منتخب ہوئے اور سلسلہ سیرالصحابہ کی پہلی اور دوسری جلد خلفائے راشدین اور مہاجرین حصہ اول لکھی، ایک سال کے بعد یہاں سے کتب خانہ ندوہ کی ترتیب کے لئے لکھنؤ گئے اور اس کام سے ان کو ایسی دلچسپی ہوئی کہ بوہار امپریل لائبریری کلکتہ میں ترتیب فہرست کے کام پر مقرر ہوگئے اور وہاں سے اورینٹل لائبریری بانکی پور پٹنہ کی عربی کتابوں کی ترتیب فہرست کے کام پر لگائے گئے، اور کئی جلدیں بڑی قابلیت سے انگریزی میں مرتب کیں اور گورنمنٹ کی طرف سے چھپیں، اس جگہ کی تخفیف ہونے پر دائرۃ المعارف حیدرآباد میں قدیم ہندوستانی تاریخی مقامات کا ایک جغرافیہ عربی زبان میں ترتیب دیا جو دائرہ کی طرف سے چھپا ہے، یہاں سے نکل کر وہ چند روز رامپور کی سرکاری لائبریری میں مقرر ہوئے اور آخر صوبہ بہار کی مشہور سرکاری عربی درسگاہ مدرسہ شمس الہدیٰ کے پرنسپل مقرر ہوئے اور اسی خدمت پر وفات پائی۔
وہ نہایت خاموش طبیعت ملنسار متواضع اور نیک دل تھے، وطن صوبہ بہار کے دو مشہور گاؤں گیلانی اور استھاواں میں تھا، نوجوانی ہی میں جب وہ دارالعلوم میں پڑھتے تھے، حج سے شرف ہوئے تھے، اسی لئے وہ ہماری جماعت میں حاجی صاحب کے نام سے ایسے مشہور و متعارف تھے کہ یہ ان کے اصلی نام کا جز بن گیا تھا، انگریزی تعلیم صرف ندوہ میں...