Ansar Ahmed Abbasi
PhD
University of Azad Jammu & Kashmir
Muzaffarabad
AJK
Pakistan
2013
Completed
Natural Sciences
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/7387/1/Ansar_Ahmed_Abbasi_Zoology_Human_Molecular_Genetics_2016_UAJK_10.06.2016.pdf
2021-02-17 19:49:13
2023-01-06 22:39:49
1676726270741
{امتیاز اوجھلؔ (۱۹۴۲ء۔۲۰۱۱ء) کا اصل نام رحمت علی اور اوجھلؔ تخلص کرتے تھے۔ وہ کوٹلی لوہاراں ضلع سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔ آپ ساحرؔ، عدمؔ ،جوشؔ اور فیضؔ سے بہت متاثر ہیں۔ ان کے کلام میں چاروں شعراکا رنگ اور اسلوب نظر آتا ہے۔ ان کا ابتدائی شعری کلام ماہنامہ’’گلِ رو‘‘ کراچی میں شائع ہوا۔ آپ ترقی پسند تحریک سے بھی منسلک رہے۔ (۹۶۹) ان کا پہلا شعری مجموعہ ’’نویدِ سحر‘‘ ۱۹۹۵ء میں شائع ہوا۔ دوسرا شعری مجموعہ ’’اجاڑ جنگل اداس موسم‘‘ ادارہ تخلیقات لاہور نے ۱۹۹۹ء میں شائع کیا ۔ تین شعری مجموعوں کے مسودے راقم الحروف نے انٹر ویو کے دوران ان کے پاس دیکھے جن کے نام ان دنوں زیر غور تھے۔
امتیاز اوجھلؔ غزل کے شاعر ہیں لیکن انھوں نے دیگر اصناف سخن میں طبع آزمائی بھی کی ہے۔ امتیاز انقلابی اور مزاحمتی شاعر ہیں۔ ان کی شاعری میں قدیم روایات سے بغاوت نظر آتی ہے۔ روشن خیالی کا اچھوتا پن ان کی شاعری میں بدرجہ اتم موجود ہے ان کی شاعری میں فکری گہرائی، حیاتِ تازہ کی طرف بلانے والی رہنمائی ،ہوش و خرد میں لپٹے ہوئے جذبوں کا والہانہ اظہار اور فرسودہ معاشرتی طرزِ زندگی پر ایک تعمیری ،مـثبت اور تنقیدی تبصرہ ملتا ہے جو تاریک اور خاموش سناٹوں میں لہراتی ہوئی روشنی کی گونج دار لکیر کی طرح اپنے وجود کا منظر پیش کرتا ہے۔آپ لفظوں کی نئی نئی ترکیبیں ،بندشیں اور استعارے اپنے من چاہے روپ میں ترتیب دیتے ہیں۔ فکری شاعری میں فلسفہ اور جدید سائنس کے متعلقہ پہلوؤں کو نظم کرنا خاصا مشکل مرحلہ لگتا ہے۔ اس کوشش میں امتیازاوجھلؔ کی یہ کوشش اردو شاعری میں ایک قیمتی اور درخشندہ اضافہ سے کم نہیں۔وہ جدید فلسفے کاایک اہم اور مشکل موضوع جدلیاتی مادیت اپنی شاعری میں بڑے خوبصورت انداز میں نظم کرتے ہیں:
سکون ہے نہ...