Taskeen Arshad
PhD
University of Agriculture
Faisalabad
Punjab
Pakistan
2018
Completed
Botany
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/12718/1/Taskeen_Arshad_Botany_2018_UAF_15.04.2019.doc
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676726348681
کعبہ کی تعمیر نو:
آپ ﷺ کی عمر مبارک پینتیس برس کی تھی جب قریش نے کعبہ کی تعمیر نو کا ارادہ کیا ۔ تعمیر نو کی ایک وجہ تو یہ تھی کہ ایک عورت کعبہ کو خوشبودار دھونی دے رہی تھی کہ آگ لگ گئی جس سے کافی نقصان ہوا ۔ دوسری یہ وجہ تھی کہ دیواروں میں شگاف پڑے ہوئے تھے ۔ وہ اس طرح کہ بند ٹوٹ گیا جو مکہ کو سیلاب سے بچانے کے لیے بنایا گیا تھا ۔ سیلاب کی وجہ سے صحن حرم پانی سے بھر گیا تھا ۔ پہلے کعبہ کی چاردیواری تھی مگر چھت نہیں تھی ۔ ان حالات میں از سر نو تعمیر کعبہ کا بیڑا اٹھایا گیا یہ بہت دلچسپ بات ہے کہ کسی غیر قوم کاقبضہ کر کے گرا دینے ، منہدم کرنے کا واقعہ خانہ کعبہ کے ساتھ پانچ ہزار سال سے نہیں ہوا تھا جیسا کہ ہیکل یروشلم کے ساتھ بارہا ایسے واقعات پے درپے ہوتے رہے اور یہ ایسا شرف ہے کہ دنیا کے کسی عبادت خانہ کو حاصل نہیں ۔ ( رحمت اللعالمین ۔۱۔۴۳)
دوران تعمیر حجر اسود کے نصب کرنے کا مرحلہ آیا تو اختلاف پیدا ہوا ، یکے یو سف ہزار خریداروالا معاملہ تھا یعنی ہر شخص کی خواہش تھی کہ وہ حجر اسود کو کعبۃ اللہ کی دیوار میں نصب کرے ، بالآخر ایک بزرگ کی بات پر اتفاق ہوا کہ کل جو شخص سب سے پہلے باب بنی شیبہ سے حرم میں داخل ہو اس کو حکم مان لو اور وہ جو فیصلہ کریں اس پر عمل کریں ۔ اس رائے کو بالاتفاق پسند کیا گیا اور اسی پر عمل درآمد کرنے کا فیصلہ ہوا ۔ اگلی صبح آنحضرت ﷺ سب سے پہلے باب بنی شیبہ سے حرم میں داخل ہوئے۔ آنے والوں نے آپ ﷺ کو...