Sardaraz, Muhammad
PhD
Iqra University
Islamabad
Islamabad
Pakistan
2016
Completed
Applied Sciences
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/2827/1/Muhammad_Sardaraz_Computer_Science_2016_SRIqra_univ_28.10.2016.pdf
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676726355406
مولانا سید احمد ہاشمی
افسوس ہے کہ گزشتہ مہینے ممتاز عالم دین اور سر کردہ ملی و قومی رہنما مولانا سید احمد ہاشمی سابق ممبر پارلیمنٹ نے داعی اجل کو لبیک کہا۔ وہ عرصے سے موذی امراض میں مبتلا تھے۔ ۴؍ نومبر ۲۰۰۱ء کو ان پر دل کا شدید دورہ پڑا اور اسپتال جاتے ہوئے مالکِ حقیقی سے جاملے، اناﷲ وانا الیہ راجعون۔
مولانا غازی پور کے ایک شریف خانوادے سے تعلق رکھتے تھے، ان کے والد حافظ محمد شفیع صاحب نے دارلعلوم ندوۃ العلما لکھنؤ میں اس زمانے میں تعلیم پائی تھی جب وہاں مولانا سید سلیمان ندوی بھی زیر تعلیم تھے اس لیے دونوں کے اچھے روابط تھے، مولانا ہاشمی بچپن ہی میں والدین کے سایہ شفقت سے محروم ہوگئے ان کی پرورش ان کے بڑے بھائی حافظ سید محمد ہاشمی نے کی، نانہال دربھنگھ سے غازی پور لاکر یہاں کی مشہور دینی درس گاہ مدرسہ دینیہ میں ان کا داخلہ کرایا، عربی کی پانچویں جماعت تک تعلیم دلانے کے بعد انہیں کلکتہ لے گئے اور مدرسۂ عالیہ میں داخلہ کرایا جہاں سے ’’ممتاز المحدثین‘‘ کی ڈگری لی پھر دارلعلوم دیوبند میں مولانا سید حسین احمد مدنی سے دورہ حدیث کی تکمیل کی۔ دارلعلوم سے فراغت کے بعد چند دن دہلی میں رہے اور پنجاب یونیورسٹی کے امتحانات دئیے، اسی زمانے میں مولانا محمد حفظ الرحمان سیوہاروی ناظم جمعیۃ علمائے ہند کی صحبت اور قربت نصیب ہوئی۔
دہلی میں مختصر قیام کے بعد وہ کلکتہ واپس آگئے، ان کے بڑے بھائی چاہتے تھے کہ اب وہ کوئی کاروبار کریں لیکن اس وقت تو وہ بورڈ کے مدرسہ ’’ندائے اسلام‘‘ میں مدرس مقرر ہوئے مگر شروع سے دین و ملت اور قوم و وطن کی خدمت کی جانب ان کی طبیعت کا رجحان تھا اس لیے اسی مشغلے میں ان کی زندگی گزری۔
کچھ عرصہ صحافت...