Qayyum, Mirza Abdul
PhD
University of Agriculture
Faisalabad
Punjab
Pakistan
2015
Completed
Applied Sciences
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/7797/1/Mirza_Abdul_Qayyum_Entomology_UAF_2015.pdf
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676726976236
شاہدہ جبین
کامریڈ شاہدہ جبین پاکستان پیپلز پارٹی کی پہچان ایک تصویر 1985ء اور دوسری 2018ء کی ہے ۔جنرل ضیاء الحق کے مارشل لاء سے لے کر اب تلک 40سالہ طویل جد وجہد کا سفر شاہی قلعہ لاہور سے لے کر پنجاب کی جیلوں میں قید و بند صعوبتیں ہی نہیںبرداشت کیں اپنی سات بہنوں کے بعد پیدا ہو نے والے 20سالہ نوجوان بھائی عثمان غنی شہید کی لاش کوٹ لکھپت جیل کے پھانسی گھاٹ سے اپنے کندھے پر اٹھا کر گھر لے کر آئیں جو جیوے جیوے بھٹو جیوے کے نعرے لگاتا تختہ دار پر گیا ۔آج جب پاکستان پیپلز پارٹی کی طرف سے سینٹ کی ٹکٹوں کے خواتین کے نام پڑھ رہا تھا تو سوچا کہ سینٹ کی ٹکٹ ہو یا قومی اسمبلی میں خواتین نشستوں پر نامزدگی کی صرف امراء اور جا گیرداروں بڑے سیاسی خاندانوں کی بیگمات ہی اس کی اہل ہوتی ہیں جن کا کام بن ٹھن کر منہ بند کر کے صرف نشستوں پر بیٹھنا ہو تا ہے ۔پاکستان پیپلز پارٹی یہ تو بڑے فخر سے کہتی ہے کہ آج جو جمہوریت ہے وہ شاہدہ جبین جیسے کارکنوںکی بدولت ہے مگر کس کے لیے اور کب تک ۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے کارکنوں کو چاہیے کہ وہ اپنے حق اور شاہدہ جبین کے حق کے لیے آواز بلند کریں ۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت اگر پنجاب میں اپنا کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کر نا چاہتی ہے توکارکنوںکے سنگینوںکے سائے میں مارشل لاء کیخلاف جمہوریت کی بحالی کی تحریک میں انسانی آزادیوں کی جنگ لڑتے ہوئے ایک بھرپور آواز کامریڈ شاہدہ جبین جس کی آواز کو شاہی قلعہ کی بلند و بالا دیواریں بھی نہ دبا سکیں سلام ہے شاہدہ جبین کو اس لا زوال قربانیوں اور جد وجہد کو جو آج 40سال گزرنے...