Shahzad, Asim
PhD
Quaid-I-Azam University
Islamabad
Islamabad.
Pakistan
2015
Completed
Botany
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/8934/1/Asim%20Shehzad%20Full%20Final%20Thesis%20final.pdf
2021-02-17 19:49:13
2023-01-06 19:20:37
1676727102659
آہ!مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی
موت وحیات قانون فطرت ہے، جو اس دنیا میں آیاہے اسے ایک دم جانا ضرور ہے، لیکن بعض شخصیتیں ایسی ہوتی ہیں کہ جب وہ اس جہان آب وگل سے رخصت ہوکرعالم آخرت کی طرف پرواز کرتی ہیں توایسا محسوس ہوتاہے کہ قلب و دماغ کی دنیا میں ایک زلزلہ ساآگیاہے اورخرمن ہوش وحواس پربجلی گرپڑتی ہے، اس زلزلہ اورصاعقہ فگنی کااحساس مقید اور محدود نہیں ہوتا بلکہ عالمگیر ہوتاہے اور اس کی شدت اورکرب مشرق ومغرب اورشمال وجنوب میں یکساں محسوس ہوتا ہے، یہی وہ شخصیتیں ہوتی ہیں جن کی وفات پرنطق ربانی کے لفظوں میں زمین وآسمان روتے ہیں اوران کی موت عربی کے اس شعر کامصداق ہوتی ہے:
وماکان قیس ھلکہ ھلک واحد
ولکنہ بنیان قوم تھدما
اس میں کوئی شبہ نہیں ہوسکتا کہ مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی کی وفات ایسی ہی ایک شخصیت کی وفات ہے۔
اب سے ساٹھ اکسٹھ برس پہلے کون کہہ سکتا تھا کہ جس سبزہ آغاز نوجوان نے اپنے والد ماجد کی ناگہانی وفات کے باعث معاشی ضرورت سے مجبور ہوکر اور اپنی تعلیم کوادھورا چھوڑ کر تاج(جبل پور)اورمسلم والجمعیت(دہلی)کی ایڈیٹری کو قبول کیا تھا، وہ ایک روزعالم اسلام کے افق پر آفتاب بن کرچمکنے اور ملت بیضا کی ایک نامور و عظیم تر شخصیت بننے والاہے لیکن موخرٔ الذکر اخبار کی ایڈیٹری (از۱۹۲۵ء تا۱۹۲۸ء)کے زمانہ میں ہی بعض مضامین اور خصوصاً ’’الجہاد فی الاسلام‘‘جواس نوجوان ایڈیٹر کے قلم سے نکلے وہ زبان و بیان اورحقائق و مطالب کے اعتبار سے اس درجہ موثر اورجاذب توجہ تھے کہ غیر منقسم ہندوستان کے ارباب فکر ونظر کی زبان بیساختہ نواسنج تحسین وآفریں ہوگئی اور دوراندیش نگاہوں نے تاڑ لیا کہ جرنلزم کے آسمان پرجو آج ہلال نوبن کر نمودار ہواہے وہ کل علم وتحقیق کے افق پرماہ کامل کی صورت میں جلوہ گر ہوگا۔
جیسا کہ...