Shahzad, Aqeel
PhD
Riphah International University
Islamabad
Islamabad
Pakistan
2019
Completed
Mathemaics
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/11384/1/Aqeel%20shahzad%20maths%202019%20riphah.pdf
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676727199628
مولانا سید منت اﷲ رحمانی مرحوم
دارالمصنفین میں یہ خبر نہایت غم و ندوہ کے ساتھ سنی گئی کہ امارت شرعیہ بہار و اڑیسہ کے امیر، مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری، مسلم مجلس مشاورت کے بانی ممبر، دارالعلوم دیوبند و ندوہ کی مجلس انتظامیہ کے رکن اور خانقاہ رحمانی کے سجادہ نشین مولانا سید منت اﷲ رحمانی کا انتقال ۳ رمضان المبارک ۱۹؍ مارچ کی شب میں ہوگیا، اناﷲ وانا الیہ راجعون۔
ان کا مرثیہ صرف ایک عالم کا نہیں بلکہ ایک عالم کا ماتم ہے، ہندوستانی مسلمانوں کے لیے ان جیسی ستودہ و صفات ہستیاں اس دور قحط الرجال میں نعمت سے کم نہیں اور اس نعمت کے چھن جانے سے حرمان و نقصان کی کیفیت اور شدید ہوجاتی ہے۔
انھوں نے ایسے ماحول میں آنکھیں کھولیں جو علم و معرفت اور شریعت و طریقت کی دولت سے مالا مال تھا ان کے والد ماجد مولانا سید محمد علی مونگیریؒ، شاہ فضل رحمن گنج مراد آبادیؒ سے تعلق، رد عیسائیت، تحریک ندوۃ العلماء اور ردقادیانیت میں اپنے کارناموں کے سبب نمونہ سلف اور طبقہ علماء و مشائخ میں ممتاز حیثیت رکھتے تھے، ان کی اقامت کانپور میں تھی لیکن ہدایت و ارشاد کے لیے وہ مونگیر اور اس کے اطراف میں برابر تشریف لے جایا کرتے تھے، جب وہاں قادیانیت کا فتنہ زیادہ سنگین ہوا تو اس کا مکمل قلع قمع کرنے کے لیے ۱۳۲۰ھ میں انھوں نے مستقل طور پر مونگیر میں اقامت اختیار کی، مولانا منت اﷲ رحمانی ۱۳۳۲ھ میں پیدا ہوئے، اپنے بھائیوں میں وہ سب سے چھوٹے تھے، مولانا مونگیریؒ کے انتقال کے وقت ان کی عمر تقریباً دس برس تھی، ان سے بیعت تو حاصل ہوئی لیکن استفادہ کا زیادہ موقع نہ ملا، انھوں نے بعد میں دیوبند اور ندوہ میں بھی تعلیم حاصل کی، ندوہ میں وہ...