Malik, Husna Jabeen
PhD
Lahore College for Women University
Lahore
Punjab
Pakistan
2010
Completed
Zoology
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/10556/1/Husna%20jabeen%20malik%20%20%20zoology%20LCWU%20Lahore%20thesis%20year%202009.pdf
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676727278237
آہ!مولانا مفتی عتیق الرحمن عثمانی
ترکش ماراخدنگ آخریں!
اس خامۂ حرماں نصیب نے برہان کے ۴۵ برس کے دور زندگی میں نہ جانے کتنے مشاہیر عالم و نامور ان روزگار کی وفات پرماتم سرائی کی اوران کے درد و فراق میں رنج والم کے آنسو بہائے ہیں، لیکن واحسرتا!آج اسے اس عظیم شخصیت کی جدائی پرنوحہ خوانی کرناہے جو خود ندوۃ المصنفین کی بانی مبانی تھی اور جس کانقش گرم برہان کے اپنے وجود وبقا کاضامن اوراس کاکفیل تھا یعنی حضرت مولانامفتی عتیق الرحمن صاحب عثمانی جو طویل علالت کے بعد ۱۲/مئی۱۹۸۴ء کو ساڑھے تین بجے بعدظہر جان جان آفریں کوسپرد کرکے رحلت گزائے عالم جاودانی ہوئے، ۱۳ مئی کودلی کی جامع مسجد میں ۸بجے صبح کو نمازجنازہ ہوئی جس میں مسلمانوں کے ہرطبقہ اورہرجماعت کے ہزاروں عقیدت مندوں نے شرکت کی اور مہندیوں کے قبرستان میں جسے شاہ ولی اﷲ دہلوی اورآپ کے خانوادۂ گرامی نے برصغیر کاجنت البقیع بنادیاہے، تدفین ہوئی۔اناﷲ وانا الیہ راجعون۔
مفتی صاحب کی ذات اورشخصیت ایسے اوصاف وکمالات کی جامع تھی جن کا فی زمانہ شخص واحد میں جمع ہونا شاذونادرہی ہوسکتاہے۔آپ دیوبند کے نامی گرامی خاندان عثمانی کے چشم وچراغ تھے جواپنے علمی و دینی امتیازات و خصوصیات کے باعث نہ صرف قصبہ میں بلکہ پورے ضلع میں نہایت ممتاز رہا ہے، مفتی صاحب کے جد امجد مولانا فضل الرحمن دارالعلوم دیوبند کے چار بانیوں میں سے ایک تھے اورخود بڑے صاحب علم وفضل تھے۔ مولانا فضل الرحمن صاحب کو اﷲ تعالیٰ نے جو اولاد ذکور عطافرمائی ان میں شیخ المشائخ حضرت مفتی عزیز الرحمن عثمانی، شیخ الاسلام پاکستان حضرت مولانا شبیر احمد عثمانی اورحضرت مولانا حبیب الرحمن عثمانی مہتمم دارالعلوم دیوبند بھی تھے جو آسمان علم وفضل اورافق شریعت وطریقت پرآفتاب وماہتاب بن کر چمکے اور ایک عالم کو اپنی ضیابخشیوں سے منور کرگئے۔ ان ہر سہ اصحاب ثلاثہ...