Mahmood, Kashif
PhD
Government College University
Faisalabad
Punjab
Pakistan
2017
Completed
Chemistry
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/bitstream/123456789/11180/1/Kashif%20Mahmood_Chem_2017_GCU%28F%29_PRR.pdf
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676727440559
مولانا حبیب الرحمن خان شروانی
افسوس ہے کہ ہماری بزم دوشین کی وہ آخری یادگار شمع بھی خاموش ہوگئی، جس سے مدتوں بزم کمال منور رہی، یعنی ۱۱؍اگست کو نواب صدر یارجنگ مولانا حبیب الرحمن خان شروانی نے چھیاسی سال کی عمر میں اس خاکدان سفلی کو الوداع کہا، عمر طبعی کو پہنچنے کے بعد موت ناگزیر ہے، لیکن بعض مرنے والوں کے ساتھ ایک پورا عہد اور پوری تاریخ دفن ہوجاتی ہے، مولانا شروانی مرحوم کا حادثۂ وفات انہی میں ہے، وہ مشرقی و اسلامی تہذیب و شرافت کا نمونہ اور علم و عمل، فضل و کمال، دین و تقویٰ، وقار و متانت، اخلاق و تواضع کا پیکر اور تنہا ایک عالم تھے، کامل ساٹھ سال تک مسلمانوں کی قومی زندگی سے وابستہ رہے، اس لئے ان کی وفات شخصی نہیں بلکہ قومی حادثہ اور ایک مرقعِ کمال اور قدیم تہذیب و شرافت کا ماتم ہے۔
اﷲ تعالیٰ نے ان کو دنیاوی دولت و وجاہت سے بھی نوازا تھا، وہ خاندانی رئیس تھے اور اپنے اوصاف میں دور زوال کے امراء سے بالکل مختلف تھے، وہ خود صاحب علم، اصحاب علم کے قدردان، علم دوست، علما نواز، اور علم فن کے شیدائی اور سرپرست تھے، ان کی پوری زندگی علمی مشاغل میں گزری، مسلمانوں کی علمی و تعلیمی تحریکوں میں ان کا نمایاں حصہ رہا، وہ ابتدا سے مدرسۃ العلوم، مسلم یونیورسٹی، اور دارالعلوم ندوۃ العلماء کے رکن رکین، معاون و مددگار آل انڈیا مسلم ایجوکیشنل کانفرنس کے سکریٹری انجمن ترقی اردو کے سرپرست اور مجلس دارالمصنفین کے صدرنشین تھے، عرصہ تک ریاست حیدرآباد کے شعبہ امور مذہبی کی صدارت پر فائز رہے، ان کی خدمات کی فہرست بہت طویل ہے، کوئی علمی و تعلیمی ادارہ ان کی اخلاقی امداد و امانت سے محروم نہ تھا، مسلم یونیورسٹی نے ان خدمات کے اعتراف میں ڈاکٹریٹ کی...