Muhammad Irshad Ali
PhD
Quaid-I-Azam University
Islamabad
Islamabad.
Pakistan
2012
Completed
Chemistry
English
http://prr.hec.gov.pk/jspui/handle/123456789/558
2021-02-17 19:49:13
2024-03-24 20:25:49
1676727508947
ساغر جعفری
ساغر جعفری(۱۹۱۳ئ۲۰۰۲ئ) کا اصل نام محمد حسین جعفری ہے۔ آپ سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔ ساغر جعفری ایک پختہ گو شاعر تھے۔ ان کا کلام’’ادبِ لطیف‘‘،’’ساقی‘‘،’’رومان‘‘ اور دیگر ملکی سطح کے رسائل و جرائد میں چھپتا رہا۔ساغر جعفری رومانوی تحریک سے وابستہ رہے۔ (۶۴۷) انھوںنے غزل ،نظم،گیت ،قطعہ ،نعت ،منقتبت،مرثیہ ،سلام،ماہیہ ،اور ہائیکو میں طبع آزمائی کی۔ آپ اقبال کی قومی و ملی شاعری سے بہت متاثر تھے۔ قومیت و وطنیت کے حوالے سے اقبال کا رنگ ساغر جعفری کی شاعری میں واضح طورپر نظر آتا ہے۔
’’بہارو نگار‘‘ ساغر جعفری کا پہلا مجموعہ کلام ہے۔ جس کا پہلا ایڈیشن ۱۹۹۵ء میں شائع ہوا۔ اس مجموعے کے صفحات دو سو چوبیس ہیں۔ا س کا پیش لفظ ڈاکٹر وحید قریشی اور تعارف احمد ندیم قاسمی نے لکھا ہے۔ اس مجموعے میں غزلیں ،ہائیکو اور ماہیے شامل ہیں۔ دوسرا شعری مجموعہ ’’برگِ گل‘‘ کے نام سے ۱۹۹۵ء میں شائع ہوا۔ اس مجموعے کے صفحات کی تعداد ایک سو چھہتر ہے۔ اس میں ان کی نظمیں ،غزلیں اور گیت شامل ہیں۔ برگِ گل میں مشاہیر پاکستان بالخصوص قائد اعظم اور اقبال کی خدمات پر انھیں خراجِ عقیدت پیش کیا گیا ہے۔ ان کے علاوہ میرانیس اور مرزا دبیر کے فکری و فنی اثرات کا اظہار بھی ہے۔ اس کتاب کا دیباچہ ڈاکٹر وزیر آغا اور تعارف ظہیر کا شمیری نے لکھا ہے۔
ساغر جعفری کا تیسرا شعری مجموعہ ’’دائرے‘‘ ہے۔ جو ۱۹۹۶ء میں شائع ہوا۔ اس کے صفحات کی تعداد ایک سو چوراسی ہے۔ اس مجموعے میں غزلیں اور قطعات شامل ہیں۔ اس کتاب کا مقدمہ ڈاکٹر انور سدید نے لکھا ہے۔ اس کے قطعات کا بڑا موضوع اخلاقی ،معاشرتی اور سماجی مسائل ہیں۔
’’جامِ مودت‘‘ ساغر کا چوتھا شعری مجموعہ ہے جو ۱۹۹۷ء میں شائع ہوا۔ اس کا فلیپ علامہ عقیل ترابی اور محاکمہ پروفیسر سید حسن عسکری...